نئی دہلی، 28 جولائی:
تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال کرنے والے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کی طبیعت اب بہتر ہو رہی ہے۔ جمعرات کی شام ان کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔ تہاڑ جیل انتظامیہ نے انہیں فوری طور پر رام منوہر لوہیا (آر ایم ایل) اسپتال میں داخل کرایا۔ ڈاکٹروں نے جیل انتظامیہ کو بتایا کہ فی الحال ان کی حالت مستحکم ہے۔ جیل ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں کے مشورے پر انہیں گزشتہ تین روز سے پانی کی قلت پر قابو پانے کے لیے آئیوی فلوئیڈ کی خوراک دی گئی۔
اگر جیل ذرائع پر یقین کیا جائے تو کشمیر کے علیحدگی پسند لیڈر یاسین ملک کو ڈرپ (ٹیوب) کے ذریعے مائع دیا جا رہا تھا، جو گزشتہ چھ دنوں سے تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال پر تھے۔
ملک نے روبیہ سعید کے اغوا کے سلسلے میں جموں کی عدالت میں ذاتی طور پر حاضر ہونے کی درخواست کی تھی لیکن مرکزی حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہ ملنے کے بعد انہوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی۔ ملک اس کیس میں ملزم ہے۔ ملک جمعہ کی صبح سے کچھ نہیں کھا رہے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ ملک کو 2019 کے اوائل میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعہ 2017 میں درج دہشت گردی کی مالی معاونت کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے گزشتہ مئی میں این آئی اے کی خصوصی عدالت نے سزا سنائی تھی۔
