سری نگر ،24اگست:
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے بدھ کے روز سرینگر کے برزلہ میں ایڈوکیٹ میاں قیوم کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔ قیوم ریاست کے مقبول ترین وکلاء میں سے ایک ہیں اور کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن (KHCBA) کے ممتاز رکن کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ معروف وکیل بابر قادری کی ہلاکت کی تحقیقات کے سلسلے میں انہوں نے آج جمو و کشمیر ہائے کوٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر ایڈووکیٹ میاں قیوم، ایڈووکیٹ منظور ڈار اور ایڈوکیٹ مظفر محمد کی رہائش گاہوں پر چھاپہ ڈالا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ چھاپہ مار کارروائی آج علی الصبح شروع ہوئی جس دوران ان وکلاء کے گھر کی تلاشی لی گئی اور ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔
پولیس نے ٹویٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سرینگر پولیس ایڈووکیٹ بابر قادری کی ہلاکت کی مزید تحقیقات کے سلسلے پولیس تھانہ لال بازار میں درج ایف آئی آر نمبر 62/2020 اے کے تحت یہ کاروائی کی ہے۔
یاد رہے کہ بابر قادری کشمیر کے معروف وکیل تھے اور کشمیر کے حالات کے متعلق ٹی وی چینلز پر تبصرہ کرتے تھے۔ انکو ستمبر 2020 میں نامعلوم بندوق برداروں نے اپنے گھر میں ہلاک کیا تھا۔ پیشے سے وکیل 40 سالہ بابر قادری ٹی وی چینلز پر کشمیر کے حالات و واقعات پر ہونے والے مباحثوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ وہ سوشل میڈیا پر بھی کافی متحرک تھے۔ جمو و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے کہا تھا کہ بابر قادری کی ہلاکت کی سازش پاکستان میں عسکریت پسندوں نے کی تھی۔ ہلاکت سے چند روز قبل بابر قادری نے سوشل میڈیا پر پولیس سے گزارش کہ تھی اس شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے جو اسکے خلاف مہم چلا رہا ہے۔
(اس خبر کا مواد ای ٹی بھارت سے لیا گیا ہے )
