سرینگر،22ستمبر:
جموں و کشمیر کی نوجوان پود کو ووٹ پرچی کی طاقت، اہمیت اور افادیت سے واقف کرانا اور تمام پشتینی باشندوں کو ووٹر فہرستوں میں اپنا نام درج کروانے کیلئے قائل کرناوقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ اسی صورت میں ہم موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں کا سامنا کرسکتے ہیں۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں سینئر پارٹی لیڈران چودھری محمد رمضان، نذیر احمد خان گریزی، سجاد شاہین، احسان پردیسی کے علاوہ دیگر لیڈران بھی موجود تھے۔ ساگر نے کہا کہ جموں وکشمیر میں گذشتہ 8سال سے اسمبلی انتخابات کا انعقاد نہیں ہو اہے اور اس دوران نوجوانوں ایک بہت بڑی تعداد 18سال کی عمر کی حد پار کرکے ووٹ ڈالنے کی اہل ہوگئی ہے، ان نوجوانوں کو ووٹر فہرستوں میں اپنا نام درج کروانے کیلئے قائل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس کیلئے پہلے انہیں ووٹ پرچی کی اہمیت اور افادیت سے آگاہ کرنا لازمی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسے افراد جنہوں نے آج تک حق رائے دہی کا استعمال نہیں کیا ہے اور انتخابات سے دور ہی رہے انہیں بھی ووٹر فہرستوں میں اپنا اندراج کرانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ آنے والے انتخابات جموںوکشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی کی جدوجہد کی پہلی سیاسی کڑی ہوگی اور ہمیں اس کیلئے پوری طرح تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
ووٹ پرچی ایک عام آدمی کو اس بات کی طاقت فراہم کرتی ہے کہ وہ اپنا نمائندہ چُنے، ایسا نمائندہ جو اُس کے مفادات، احساسات اور جذبات کی ترجمانی کرنے کے ساتھ ساتھ اُس کیلئے ہمیشہ دستیاب رہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر ہی اپنے ووٹ کی پرچی سے معاشرے کے وسیع تر مفادات میں بہتر افراد کا چنائو عمل میں لانے کی طاقت رکھتاہے۔ ساگر نے کہا کہ نوجوان ووٹ کی طاقت کو سمجھیں اور دوسروںکوبھی سمجھائیں۔
ساگر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے اُس وقت جموںوکشمیر میں18سال کی عمر کے نوجوانوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دیا جب پورے برصغیر میں ووٹ ڈالنے کی عمر21سال تھی۔ نیشنل کانفرنس کی عظیم قربانیوں ، تاریخی اور انقلابی اقدامات کی بدولت ہی جموںوکشمیر میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کا قیام امن میں لایا گیا ،جس میں پنچایت راج، کسان راج ، مزدور راج وغیرہ شامل ہے۔
اِس کے ساتھ ساتھ شہر و دیہات میں بلدیاتی اداروںاور امدادِ باہمی اداروں کا قیام بھی اِسی تنظیم کا دین ہے۔ اِسی عوامی نمائندہ جماعت کی بدولت جموں وکشمیر کے لوگوں کو ووٹ پرچی کا حق ، پریس پلیٹ فارم کی آزادی ، عدلیہ کا انصاف ، 80 فیصدی دیہی آبادی کو زمین پر مالکانہ حقوق، مفت تعلیم، مفتی علاج و معالجہ کی سہولیات حاصل ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے انقلابی اقدامات تاریخ میں سنہری الفاظ میں درج ہیں اور اس جماعت کا مستقبل بھی تابناک ہے ۔ انہوں نے پارٹی سے عہدیداروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ گھر گھر جاکر لوگوں کو ووٹرفہرستوں میں اندراج کرانے کی ترغیب دے اور ساتھ ہی پارٹی کی مضبوطی کیلئے کام کریں۔
