جموں، 24 ستمبر:
جموں و کشمیر کے رامبن میں ضلع انتظامیہ نے 270 کلومیٹر طویل جموں سرینگر قومی شاہراہ پر بغیر خلل گاڑیوں کی آمدورفت کو یقینی بنانے کی کوشش میں خانہ بدوش خاندانوں کے اپنے مویشیوں کے ساتھ پیدل چلنے پر پابندی لگا دی ہے۔ تاہم حکام کشمیر کے پہاڑی چراگاہوں سے جموں واپس آنے والے قبائلی خاندانوں کو لے جانے کے لیے پچاس ٹرک فراہم کریں گے۔
رامبن کے ضلع مجسٹریٹ مسرت اسلام کے حالیہ حکم کا حوالہ دیتے ہوئے حکام نے کہا کہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ بانہال ظاہر عباس کو خانہ بدوشوں کی موسمی منتقلی کے منصوبے کی نگرانی کے لیے نوڈل افسر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ نے حکم نامے میں کہا کہ نوڈل افسر کی مدد ضلع کے اسسٹنٹ ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر سمریندر سنگھ اور منیجر روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کریں گے۔ ان کے موبائل نمبروں کو ہیلپ لائن نمبر کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ اس حکم نامے میں خانہ بدوش خاندانوں اور ان کے مویشیوں کے شاہراہ پر پیدل چلنے پر پابندی عائد ہے۔
واضح ہو کہ جموں سرینگر قومی شاہراہ واحد ہمہ موسمی سڑک ہے جو کشمیر کو ملک کے باقی حصّوں سے جوڑتی ہے۔ ہر سال، اپریل، مئی میں جموں کے میدانی علاقوں میں گرمیوں کے آغاز سے خانہ بدوش قبائل کے لاکھوں لوگ، خاص طور پر گجر اور بکروال، وادی کی طرف ہجرت کرتے ہیں۔ یوٹی کے قبائلی امور کے محکمے نے پہلی بار مئی میں جموں کے مختلف اضلاع سے خاندانوں اور ان کے مویشیوں کو کشمیر کی اونچی چراگاہوں تک لے جانے کے لیے ٹرک فراہم کیے ہیں۔ اس سے ان کے سفر کا وقت 20-30 دن سے کم ہو کر ایک سے دو دن ہو گیا ہے جبکہ خاص طور پر قومی شاہراہ پر ٹریفک کے انتظام میں بھی مدد ملی۔
