جموں،25 ستمبر:
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد اتوار کی صبح جموں و کشمیر کے چار روزہ دورے پر جموں پہنچے۔ جموں ہوائی اڈے سے آزاد سیدھے گاندھی نگر میں اپنی رہائش گاہ پہنچے۔ کئی رہنما ان سے ملنے وہاں پہنچ چکے ہیں۔ آزاد ان سینئر لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کریں گے ۔ان لیڈروں میں سابق نائب وزیر اعلیٰ تاراچند، ڈاکٹر منوہر لال شرما، جی ایم سروڑی، عبدالمجید وانی، بلوان سنگھ، گورو چوپڑا، جگل کشور وغیرہ شامل ہوں گے۔ اس دوران پارٹی کے نام پر بات کی جائے گی۔
جموں کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد آزاد 27 ستمبر کو سری نگر چلے جائیں گے۔ وہ دو دن تک کشمیر میں پارٹی لیڈروں سے ملاقاتیں کریں گے۔ یہ آج شام تک معلوم ہو جائے گا کہ وہ پیر کو نئی پارٹی کے نام کا اعلان کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں یا نہیں۔ جموں و کشمیر کے پندرہ ہزار سے زائد لوگوں نے پارٹی کا نام آزاد کو تجویز کیا ہے۔ اگرچہ انہوں نے دہلی میں پارٹی کے نام پر بات چیت کی ہے لیکن اسے حتمی شکل دینے کے لیے جموں و کشمیر کے رہنماؤں سے بھی تفصیلی بات چیت کریں گے۔ستمبر کے مہینے میں غلام نبی آزاد کا یہ دوسرا دورہ ہے۔
اس سے قبل کانگریس چھوڑنے کے بعد وہ 4 ستمبر کو جموں و کشمیر آئے تھے۔ انہوں نے ریلیاں نکالیں اور چار سو سے زائد وفود سے بات چیت کی۔ پارٹی کا ایجنڈا تو واضح کر دیا گیا لیکن پارٹی کے نام کا فیصلہ نہ ہو سکا۔ آزاد نے آرٹیکل 370 پر اپنی رائے واضح کی ہے کہ اس آرٹیکل کو واپس نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس کے لیے پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے، مقامی لوگوں کے لیے ملازمتوں اور زمین کے حقوق کے حصول کے لیے لڑے گی۔ وہ خواتین کے احترام، کشمیری تارکین وطن کی بحالی، ہر شعبے میں یکساں ترقی پر کام کریں گے۔
