سرینگر، 27 ستمبر:
کشمیر کے پرائیویٹ کوچنگ سینٹرز خاص طور پر سرینگر شہر اور اس کے مضافات میں جو چلائے جارہے ہیں، والدین کو مایوسی ہوئی ہے کیونکہ درجنوں کوچنگ سینٹرز کے طلباء کی کارکردگی ناقص ہے۔ والدین نے کہا ہے کہ خاص طور پر(NEET) انڈر گریجویٹ (UG) کے حال ہی میں اعلان کردہ نتائج میں انکی کارکردگی اچھی نہیں ہے۔
اس سلسلے میں اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہنے کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ ان کوچنگ سینٹروں کو بنایا جا رہا ہے۔ ماضی کی طرح اس سال بھی وادی کشمیر کے کوچنگ سینٹرز مقامی اخبارات کے صفحہ اول پر متحرک اور رنگین اشتہارات کے ساتھ آئے تھے جن میں کچھ عجیب و غریب اہل طلباء کی تصاویر دکھائی گئی تھیں لیکن ناکام طلباء کے اعداد و شمار کو چھپایا گیا تھا۔
اپنے اداریے میں ماہرین نے کہا ہے کہ کس طرح سے وادی کشمیر کے ایک کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں 2,000 طلباء میں سے چھ یا سات طلباء کے ذریعہ NEET UG کی کریکنگ کو اس ادارے کی متاثر کن کارکردگی کے طور پر بیان کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ یہ تعداد زیادہ ہونی چاہیے۔ماہرین کے مطابق وادی کشمیر میں کوچنگ سینٹرز تعلیم کے بجائے فیس پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ کشمیر کوچنگ کے کاروبار کے لیے ایک ہاٹ سپاٹ بن گیا ہے جہاں بہت سی بیرونی فرنچائزز میدان میں آچکی ہیں۔
