سرینگر /28ستمبر:
جموں کشمیر کی صورتحال مکمل طو ر پر کنٹرول میں ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ کشمیر میں نہ صرف سنیما ہال دوبارہ کھل گئے ہیں بلکہ ملک بھر کے طلباءبھی وہاں پڑھنے جا رہے ہیں کیونکہ وادی میں حالات پوری طرح سے قابو میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملی ٹنٹوں کے خلاف آپریشن بڑے پیمانے پر جاری ہے جبکہ لوگوں کا حکومت پر بھروسہ ہے اور پرائیویٹ سرمایہ کاری بھی شد و مد سے جاری ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق ایک قومی ہندی اخبار کے ساتھ خصوصی انٹر ویو میں وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ ”کشمیر میں نہ صرف سنیما ہال دوبارہ کھل گئے ہیں بلکہ یہاں تک کہ آئی آئی ایم، آئی آئی ٹی، آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس) بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔
ملک بھر سے طلباءوہاں پڑھنے جا رہے ہیں“۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد پچھلے تین سالوں کے دوران سب سے زیادہ تعداد میں سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا ہے“۔امیت شاہ نے مزید کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد عسکریت پسندی سے متعلق واقعات میں کمی آئی ہے، بہت سے لوگوں نے کہا کہ خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد وادی کشمیر میں خون کی ہولی ہو گی لیکن ایک پتھر بھی نہیں پھینکا گیا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جموں و کشمیر میں صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے، شاہ نے کہا کہ وہاں مقامی لوگوں کیلئے مکمل طور پر کام کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں بڑی تعداد میں جنگجو مارے گئے ہیں اور مارے گئے عسکریت پسندوں کی تسبیح ختم ہو گئی ہے۔
مغربی پاکستانی پناہ گزینوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے گھر افراد کو شہریت دی گئی۔1947 میں تقسیم کے بعد یہاں آنے والے مغربی پاکستانیوں کو یکے بعد دیگرے حکومتوں نے شہریت دینے سے انکار کیا لیکن جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد انہیں شہریت کے حقوق دیے گئے۔اس بات کو برقرار رکھتے ہوئے کہ حکومت میں لوگوں کا اعتماد بڑھ گیا ہے، شاہ نے کہا کہ انتخابات بلاک اور ضلع کونسلوں کے لیے کرائے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مندروں کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔صنعتی شعبے میں نجی سرمایہ کاری کا ذکر کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ 2019 تک صرف 12,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی تھی جبکہ 2019 سے 2022 تک جموں و کشمیر میں 32,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔شاہ نے کہا” 70سالوں میں 12,000 کروڑ روپے اور تین سالوں میں 32,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ جموں و کشمیر میں لوگوں کا نظام پر اعتماد بڑھ گیا ہے“۔
