سری نگر۔ یکم اکتوبر:
محکمہ زراعت کی پیداوارکے ایڈیشنل چیف سکریٹری اتل دلو نے آج تبصرہ یا کہ جموں و کشمیر میں شہد کی مکھیوں کا پالنا ایک قابل عمل اور پرکشش پیشہ ہے اور بڑی تعداد میں نوجوان اسے لے رہے ہیں۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری نے یہ باتیں یہاں ترقی پسند کسانوں کی مکھیوں کی حفاظت کے سلسلے میں ایک روزہ کسان سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
کسان سمیلن میں ڈائریکٹر زراعت کشمیر، ڈائریکٹر ہارٹیکلچر کشمیر، ایم ڈی، جے کے ایچ پی ایم سی، سیکرٹری جے اینڈ کے ایڈوائزری بورڈ فار ڈیولپمنٹ آف کسان، جے اینڈ کے ایڈوائزری بورڈ فار ڈیولپمنٹ آف کسانوں کے ممبران،شیر کشمیر یونیورسٹی کشمیر کے ماہرین، ڈسٹرکٹ ایگریکلچر افسران، بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اتل دلو نے کہا کہ یہ سمیلن شہد کی مکھیوں کے پالنے کے شعبے کی مستقبل کی ترقی کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کرے گا اور اس سمیلن سے ملنے والی آراء سے حکومت کو شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں کی ضروریات کے مطابق اس شعبے سے رجوع کرنے کے لیے بہتر بصیرت ملے گی۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری نے کہا کہ مکھی پالنمیں جموں و کشمیر میں بہت زیادہ صلاحیت اور پائیداری ہے اور یہ قابل عمل شعبوں میں سے ایک کے طور پر ابھر رہا ہے جس میں روزگار کے زیادہ سے زیادہ امکانات ہیں۔
اتل دلو نے مزید روشنی ڈالی کہ حکومت شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں کو اپنی مصنوعات فروخت کرنے کے لیے ای-مارکیٹنگ پلیٹ فارم مہیا کرے گی جس سے انہیں آخرکار منافع ملے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیری شہد کے لیے جی آئی ٹیگ بھی حکومت کے زیر غور ہے اور اس کے لیے ایک مناسب منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔ اے سی ایس نے مزید کہا کہ شہد کے لیے آرگینک سرٹیفیکیشن بھی حکومت کی سوچ میں ہے اس کے علاوہ ڈیزیز ڈائیگنوسٹک لیب کے ساتھ ساتھ ٹیسٹنگ کے لیے موبائل وینز اور مکھیوں کی کالونیوں کی دیکھ بھال کے لیے کمیونٹی کو بہترین ممکنہ مدد فراہم کی جائے گی۔
اتل دلو نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ شہد کی پیداوار کے لیے سب سے زیادہ ذمہ دار پودوں کو نیشنل ہنی مشن کے تحت تحفظ فراہم کیا جائے گا اور حکومت سولائی پلانٹ کی بحالی کے لیے اپنی تمام کوششوں کو بروئے کار لائے گی۔ اپنے استقبالیہ خطاب میں ڈائریکٹر زراعت کشمیر نے کہا کہ یہ سمیلن کسانوں کے ساتھ بات چیت کرنے اور ان کے مسائل اور خدشات کو سننے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت کی مسلسل مدد سے جموں و کشمیر کے کسانوں کو اپنی مصنوعات کی نمائش کے لیے قومی اور بین الاقوامی سطح کا پلیٹ فارم مل رہا ہے۔
