جموں،5 اکتوبر:
جموں ڈویژن کے ادھم پور شہر میں ایک ہفتہ قبل رام نگر میں آٹھ گھنٹوں کے دوران دو بسوں میں بم دھماکوں کو انجام دینے والے کلیدی ملزم نے پوچھ گچھ کے دوران اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ اس نے دونوں بسوں میں چسپاں بم رام نگر سے خریدے گئے تھیلوں میں رکھے تھے۔ پولیس ملزم سے یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ باقی ماندہ چسپاں اور دیگر بم کب اور کہاں استعمال کرنے والا تھا۔
کدوا بسنت گڑھ کا رہنے والا دہشت گرد محمد اسلم پر اودھم پور کے ٹی سی پی دومیل میں 28 ستمبر اور 29 ستمبر کی صبح بس اسٹینڈ میں دو زور دار آئی ای ڈی دھماکے کرنے کا الزام ہے۔ ملزم کو 11 اکتوبر تک پولیس کی حراست میں رکھا گیا ہے۔ اس دوران پولیس ملزمان سے پوچھ گچھ اور دھماکے سے متعلق کئی اہم اور حل طلب معمہ حل کرنے میں مصروف ہے۔ منگل کو ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر ساحل مہاجن کی قیادت میں پولیس دہشت گرد محمد اسلم شیخ کے ساتھ رام نگر پہنچی جس پر دونوں بسوں کو پھٹنے کے لیے چسپاں بم نصب کرنے کا الزام تھا۔ وہاں رام بن پولیس کی ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی۔
ملزم اسلم کو سخت سیکورٹی کے درمیان رام نگر بس اسٹینڈ لایا گیا جہاں اس سے دونوں بسوں میں بم نصب کرنے کی پوری کارروائی دوبارہ کروائی گئی۔ ملزم نے بتایا کہ وہ دونوں چسپاں بموں کے ساتھ بسنت گڑھ سے رام نگر کیسے اور کس طرح پہنچا۔ جہاں اس نے کپڑے کی دکان کے قریب ایک گلی کے اسٹال سے زپ والے دو تھیلے لیے اور قریب ہی واقع قابل رسائی ٹوائلٹ میں گیا۔ جہاں اس نے دونوں چسپاں بموں کے ٹائمرز کو ایکٹیویٹ کر دیا۔ ایک بم کا ٹائمر سات گھنٹے اور دوسرے کا 14 گھنٹے تک متحرک رہا۔
سب سے پہلے، اس نے بسنت گڑھ-رام نگر کے راستے ادھم پور آنے والی بس کے آگے سامان رکھنے والے علاقے میں ایک چسپاں بم نصب کیا۔ آدھے گھنٹے کے بعد رام نگر سے ادھم پور آنے والی بس میں پچھلی طرف سامان رکھنے کی جگہ پر بم رکھا۔ اس دوران پولیس نے اس شخص سے بھی پوچھ گچھ کی جس سے اسلم شیخ نے بیگ خریدے تھے۔ ساتھ ہی ڈی ایس پی ساحل مہاجن نے کہا کہ رام نگر میں بسوں کو بم سے اڑانے کا منظر ایک بار پھر دہرایا گیا ہے۔ انہوں نے کسی بھی قسم کی معلومات شیئر کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے اور اس سے تفتیش متاثر ہوگی۔ ملزم ہیرا نگر سے بم لے کر بسنت گڑھ پہنچا تھا۔
ذرائع کے مطابق ملزم نے پولیس کو بتایا کہ کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر سے بم لینے کے بعد وہ پہلے ٹرک سے لفٹ لے کر دیالچک پہنچا اور وہاں سے رام نگر کے راستے بسنت گڑھ پہنچا۔ اس نے بم کو دو دن تک اپنے گھر میں رکھا۔ 28 ستمبر کو وہ دو چسپاں بم لے کر رام نگر آیا۔ جہاں باری باری دونوں بسوں میں بم رکھے گئے ہیں۔
