سرینگر،13اکتوبر:
وادی کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ ملانے والی واحد جموں سرینگر قومی شاہراہ کے بار بار بند ہونے کی وجہ سے جہاں اس شاہراہ پر سفر کرنے والے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وہیں مال بردار گاڑیاں کئی کئی روز تک اس شاہراہ پر درماندہ ہونے سے وادی جانے والی سپلائی اور خاص کر وادی سے باہر کی منڈیوں میں جانے والے میوہ جات کے خراب ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ آج کل وادی میں سیبوں کا موسم چل رہا ہے اور روزانہ ہزاروں ٹرک سیب لے کر ملک کی مختلف منڈیوں کو روانہ ہوتی ہیں لیکن اس شاہراہ پر بار بار جام لگنے اور پسیاں گر آنے کی وجہ سے انف ٹرکوں کو جموں پہنچنے میں کافید دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کئی کئی روز تک یہ ٹریفک شاہراہ پر درماندہ رہتے ہیں جس وجہ سے تازہ میوہ کراب ہونے کے امکانات پیدا ہوتے ہیں۔
اگرچہ سرکار وادی سے سیبوں سے بھرے ٹرک وقت پر جموں اور دلی پہنچانے کے لئے مختلف اقدامات کررہی ہے تاہم جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ٹریفک کی مس منیجمنٹ کی وجہ سے ان ٹرک ڈرائیوروں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سیبوں سے لدے ٹرکوں کی وقت پر روانگی کو یقینی بنانے کے لئے جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری ارون کمار نے گزشتہ روز ٹریفک حکام اور دیگر متعلقین کو ہدایات جاری کیں کہ وہ کسی بھی صورت میں اس بات کو یقینی بنائیں کہ سیبوں سے بھرے ٹرک قومی شاہراہ پر درماندہف نہ ہونے پائیں اور انکی بلا خلل نقل و حمل کو یقینی بنانے کے لئے ٹریفک کی آواجاہی میں معقولیت لائی جائے۔
کئی روز سے اس شاہراہ پر درماندہ ہزاروں ٹرکوں کو پیر کے روز اپنی منزل کی طرف روانہ کیا گیا۔ اس روز میوہ جات سے لدے آٹھ ہزار آٹھ سو بیس ٹرکوں کو اپنی منزل کی طرف روانہ کیا گیا۔ پیر کی صُبح کو حکام کی طرف جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق روزانہ کم سے کم دس ہزار ٹرکوں کو اپنی اپنی منزلوں تک پہنچنے کے اقدامات کئے جارہے ہیںَ اس دوران ٹریفک حکام نے بتایا کہ کئی روز سے شاہراہ پر درماندہ میوہ جات سے لدے ٹرکوں کو ہنگامی بنیادوں پر جموں کی طرف روانہ کیا گیا۔
