جموں،16 اکتوبر:
جموں کے ڈوگرہ چوک پر کھولے گئے ریلائنس اسٹور کے خلاف مختلف تاجر تنظیموں نے ریلی نکالی۔ اتوار کو مختلف تاجر تنظیموں نے احتجاجی دھرنا دیا۔ انہوں نے جموں بند کی وارننگ دی ہے۔ اس سے قبل ہفتہ کی شام تاجروں نے اناج منڈی ویئر ہاؤس میں ریلی نکالی اور توی پل کو بھی دس منٹ تک بلاک کر دیا۔ اس دوران انہوں نے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز میں بیئر فروخت کرنے کے حکم کی بھی مخالفت کی۔
چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری جموں نے شہر کے تاجروں کے ساتھ مل کر ریلائنس اسٹور کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس نئے نظام سے چھوٹے تاجروں کا کاروبار ختم ہو جائے گا۔ ویئر ہاؤس ٹریڈرز فیڈریشن نہرو مارکیٹ کے صدر دیپک گپتا نے کہا کہ جموں میں نئے ریلائنس اسٹور کھولے جا رہے ہیں۔ لیکن، اتنے بڑے اسٹور کھولنے سے پہلے کوئی اشتہار نہیں دیا گیا۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کی ملی بھگت سے چھوٹے تاجروں کو ختم کرنے کے لیے اتنے بڑے اسٹور کھولے جا رہے ہیں۔جموں میں پہلے ہی کئی بڑے اسٹورز کھلنے سے چھوٹے تاجر متاثر ہوئے ہیں۔ چھوٹے تاجروں نے کاروبار لگانے کے لیے قرضے لیے ہیں تو وہ سڑکوں پر آئیں گے۔ ان سے وابستہ ملازمین اور ان کے خاندان کے افراد بھی متاثر ہوں گے۔ حکومت سٹارٹ اپس کی بات کر رہی ہے لیکن یہ کیسا سٹارٹ اپ ہے کہ بڑے سٹورز میں لا کر چھوٹے تاجروں کا صفایا کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو چاہئے کہ وہ تاجروں کے ساتھ جلد میٹنگ کریں اور ان کی بات سنیں۔
پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی، این سی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کشمیر کے سیب کو بچانے کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں، اسی طرح جموں کے لیڈروں کو بھی ریلائنس اسٹور کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔چیمبر کے سربراہ ارون گپتا نے کہا کہ تاجر پہلے ہی کساد بازاری کا شکار ہیں۔ ایسے میں ریلائنس جیسے بڑے اسٹور کھلنے سے چھوٹے تاجروں کا کاروبار متاثر ہوگا۔ ایسے تاجر مزید قرضوں کے بوجھ تلے دب جائیں گے۔ حکومت تاجروں کو اعتماد میں لیے بغیر بڑے بڑے سٹور کھول رہی ہے اور یہ سب احتجاج سے بچنے کے لیے خاموشی سے کیا جا رہا ہے۔لیکن تاجر اس کی مخالفت جاری رکھیں گے۔
