جموں،16 اکتوبر:
جموں میونسپل کارپوریشن کے میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب 21 اکتوبر کو ہونے جا رہا ہے، جس کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا عمل پیر کے روز سے اکتوبر سے شروع ہوگا۔ اس بار یہ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرائے جائیں گے ۔ پچھلی بار میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوا تھا۔
میئر اور ڈپٹی میئر کے عہدوں کے امیدواروں کے ناموں کا فیصلہ کرنے کے لیے میٹنگز تیز ہو گئیں۔ اگرچہ جموں میونسپل کارپوریشن میں میئر اور ڈپٹی میئر بننا تقریباً طے ہے لیکن میونسپل کارپوریشن کے آزاد کارپوریٹروں اور کانگریس کارپوریٹروں نے ہفتہ کو اپنی اپنی سطح پر میٹنگیں کیں اور امیدواروں کا فیصلہ کیا۔غور طلب ہے کہ کانگریس اور آزاد امیدوار بھی بی جے پی کے خلاف متحد نہیں ہو سکے ہیں اور ہفتہ کو ہوئی میٹنگ میں دونوں نے الگ الگ امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا۔ کانگریس نے فیصلہ کیا کہ دوارکا چودھری میئر کے عہدے کی امیدوار ہوں گی، جب کہ آزاد کارپوریٹر یودھویر سنگھ ان کی طرف سے مشترکہ ڈپٹی میئر کے امیدوار ہوں گے، وہیں دوسری طرف ہفتہ کی شام آزاد کارپوریٹروں کی ایک میٹنگ ہوئی۔ جس میں آزاد کارپوریٹروں نے میئر اور ڈپٹی میئر کے عہدے کے لیے اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا۔اس میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ پیر کو آزاد کارپوریٹروں کی جانب سے وارڈ نمبر 24 کے کارپوریٹر انو بالی میئر کے عہدے کے لیے نامزدگی داخل کریں گے اور وارڈ نمبر 19 سے کارپوریٹر امیت گپتا ڈپٹی میئر کے عہدے کے لیے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔
دریں اثنا، دوارکا چودھری کو کانگریس کی طرف سے میئر کا امیدوار قرار دیا گیا ہے اور دوارکا چودھری کے مطابق، وہ پیر کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گی۔ دوارکا چودھری کے مطابق اگر آزاد کارپوریٹر اپنا امیدوار کھڑا کرتے ہیں تو کانگریس بھی ڈپٹی میئر کے لیے اپنا امیدوار کھڑا کرے گی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی اتوار شام تک جموں میونسپل کارپوریشن کے میئر اور ڈپٹی میئر کے عہدوں کے لیے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر سکتی ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ان عہدوں کے لیے چار ناموں کی نشاندہی کی گئی ہے لیکن حتمی مہر بی جے پی کے جموں و کشمیر انچارج ترون چُغ لگائیں گے۔ ذرائع کے مطابق اتوار کو ترون چغ کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ میں میئر اور ڈپٹی میئر کے ناموں کا فیصلہ کیا جائے گا اور پیر کو یہ دونوں امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی داخل کریں گے۔
کارپوریشن میں بی جے پی اکثریت میں ہے۔کارپوریشن میں بی جے پی کے پاس 44 سیٹیں ہیں، جب کہ اسے جیتنے کے لیے 37 ووٹ درکار ہیں۔ اس لیے بی جے پی کا میئر اور ڈپٹی میئر بننا طے ہے۔ اس وقت جموں میونسپل کارپوریشن میں 75 میں سے صرف 73 کارپوریٹر ہیں کیونکہ دو کارپوریٹر آزاد وجے چودھری اور بی جے پی کی راج رانی عرف آنٹی کا انتقال ہو چکا ہے۔ ان میں سے 44 بی جے پی کے، 14 آزاد اور 13 کانگریس کے کارپوریٹر ہیں۔ کل 73 کارپوریٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔سابق میئر چودھری منموہن سنگھ کے مطابق بی جے پی کراس ووٹنگ سے خوفزدہ تھی، اس لیے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرائے جا رہے ہیں۔
کٹھوعہ میں جس طرح کراس ووٹنگ ہوئی، جموں میں بھی بی جے پی کو میئر اور ڈپٹی میئر کی کرسی پھسلتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس لیے رولز میں ترمیم کرکے اوپن بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کا بندوبست کیا گیا۔ چودھری منموہن کے مطابق جب کارپوریٹروں نے جموں میونسپل کارپوریشن ایکٹ کے تحت الیکشن لڑا تھا، جس میں خفیہ رائے شماری کے ذریعے ووٹ ڈالنے کا انتظام ہے۔ اس قانون کے تحت میونسپل کارپوریشن کام کر رہی ہے، لیکن بی جے پی نے کراس ووٹنگ سے بچنے کے لیے اوپن بیلٹ کا انتظام رکھا کیونکہ بی جے پی جانتی تھی کہ وہ خفیہ ووٹنگ میں الیکشن نہیں جیت پائے گی۔
