سرینگر،17اکتوبر:
گزشتہ سال ٹی 20 ورلڈ کپ میں عمان کے دو بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑیوں کے ان کے ساتھ کھیلنے کے بعد بین لاقوامی منڈیوں میں کشمیری بلے کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ اب، متحدہ عرب امارات کے چار کھلاڑیوں کو 16 اکتوبر سے آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 کے لیے کشمیری ولو مل گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس صنعت سے وابستہ لوگوں نے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ مزید ممالک نے کشمیری بلے کا استعمال شروع کر دیا ہے اور امید ہے کہ مزید ٹیمیں بلے خریدیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ جنوبی کشمیر کے سنگم سے اونتی پورہ تک صنعتی علاقے میں تقریباً 400 بیٹ مینوفیکچرنگ یونٹ ہیں اور ایک یونٹ کا ایک بیٹ بین الاقوامی سطح پر پہنچ چکا ہے۔
اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اونتی پورہ سے ایم بی اے پاس آؤٹ ہونے والے 29 سالہ فضل کبیر جو کینیڈا کی ایک یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں، نے کہا کہ سخت کوششوں کے بعد عمان کے چند کھلاڑی اپنے بلے سے کھیلنے پر راضی ہو گئے۔ یہ بلے اننت ناگ کے ہلمولہ سنگم علاقے میں جی آر 8 اسپورٹس انڈسٹری میں تیار کیا گیا تھا۔یونٹ کے مالک کبیر نے بتایا کہ ان کے مرحوم والد نے 1974 میں یونٹ شروع کیا تھا اور کہا کہ بین الاقوامی منڈیوں میں کشمیری بلے کی مانگ بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی ایک درجن کے قریب ممالک میں سامان بھیج چکے ہیں اور بہت سے آرڈرز بھی قطار میں ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک نئی شروعات ہے اور ہمیں امید ہے کہ بہت جلد مشہور بین الاقوامی کھلاڑی ہمارے بلے سے کھیلیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ کشمیری بلا انگلش ولو بلےکے متبادل کے طور پر ابھریں گے کیونکہ صرف ہم ہی ان بلوں کو انگریزی ولو کی قیمت سے بہت کم قیمت پر تیار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم یہاں صرف بیٹ تیار کر رہے ہیں اور اب ہماری اپنی مینوفیکچرنگ بین الاقوامی سطح پر پہنچ چکی ہے کیونکہ متحدہ عرب امارات کے چار کھلاڑی دیگر اشیاء کے علاوہ ہمارے بلے سے بھی کھیلیں گے۔ ’’اب ہمارا مقصد یہ ہے کہ ویراٹھ کوہلی، بابر اعظم اور دیگر جیسے نامور کھلاڑی ہمارے کشمیر کے بنے ہوئے بلے سے کھیلیں۔
