سرینگر،18اکتوبر:
اپنی پارٹی کے سربراہ سید محمد الطاف بخاری اور پارٹی کے نائب صدر ظفر اقبال منہاس نے شوپیاں میں غیر مقامی مزدوروں پر گرینید حملے میں اتر پردیش کے دو افراد کی ہلاکت پر اپنے گہر دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ کل رات دیر گئے دہشت گردوں نے شوپیاں کے ہرمین گاوں میں ایک گرینیڈ حملے میں اُتر پردیش سے تعلق رکھنے والے دو مزدور رام ساگر اور مونش کمار شدید زخمی ہوگئے اور بعد میں اسپتال میں دم توڑ بیٹھے۔
اس ضمن میں سید محمد الطاف بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا، ’’ایک معصوم کشمیری پنڈت پُرن کرشن بٹ کو شوپیان کے چودھری گنڈ گاوں میں گولی مار کر ہلاک کردینے کے واقعہ کے محض دو دن بعد دہشت گردوں نے آج غیر مقامی مزدوروں کو نشانہ بناکر مزید دو انسانی زندگیوں کو ختم کردیا۔ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ معصوم انسانوں کو لہا بہاکر کوئی کیا حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اس بلا جواز قتل و غارتگری کو بند کیا جانا چاہیے کیونکہ کشمیری عوام دہائیوں سے پر تشدد حالات سے دوچار رہنے اور لاکھوں لوگوں کی اموات کے بعد اس طرح کے مزید تشدد کی متحمل نہیں ہوسکتی ہے۔‘‘
انہوں نے مارے گئے دو مزدوروں کے کنبوں کے ساتھ اپنی دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، میں دل کی گہرائیوں سے ہلاک شدگان کے لواحقین کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ یہ دونوں افراد اپنے کنبوں کی کفالت کے لئے یہاں آئے تھے۔ ‘‘
درایں اثنا اپنی پارٹی کے نائب صدر ظفر اقبال منہاس نے اس واقعہ پر اپنے گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’میں دو معصوم افراد کی ہلاکت کی خبر سن کر دھچکہ لگا ہے۔ ایسے واقعات کی سب کو مذمت کرنی چاہیے کیونکہ اس طرح کو خونین تشدد کسی کے لئے بھی قابلِ ْقبول نہیں ہوسکتا ہے۔ ‘‘
انہوں نے مارے گئے مزدوروں کے افراد خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا، ’’مارے گئے مزدوروں کے عزیز و اقارب پر اس وقت کیا بیت رہی ہوگی اُس کا بس اندازہ ہی لگایا جاسکتا ہے۔ کوئی بھی الفاظ ان متاثرین کے دُکھ کا مداوا نہیں کرسکتے ہیں۔ ٖغم کی اس گھڑی میں، میں اُن کے ساتھ اپنی بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘
