سرینگر/ 18اکتوبر:
لیفٹیننٹ گورنر نے شوپیاں میںدو مزدوروں کی ہلاکت پر سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ملٹنسی اور عسکریت پسندی کے ماحول کو جڑ سے ختم کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے اور اس کیلئے سیکورٹی فورسز کو مکمل آزادی دی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے وحشیانہ ماحول کے خلاف سماج کے ہر طبقہ سے وابستہ اشخاص کو آگے آکر اس کی مذمت کرنی چاہئے اور اس طرح کے ماحول کی مخالف کرنی چاہئے کیوں کہ ایک مہذب سماج میں اس طرح کے ماحول کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ سی این آئی کے مطابق جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو شوپیاں میں غیر مقامی مزدوروں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "الفاظ وحشیانہ حملے کی مذمت نہیں کر سکتے” انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کو ملٹنسی کو کچلنے کیلئے مکمل آزادی فراہم کی گئی ہے ۔
شوپیاں میں منگل کے روز نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں دو غیر مقامی مزدوروں کے قتل کی واردات سامنے آئی ہے ۔ اس دوہری ہلاکت پر جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی وحشیانہ حرکت کی الفاظ میں مذمت نہیں کی جاسکتی ہے اور یہ کہ فورسز کو ملٹنسی سے نمٹنے کیلئے مکمل آزادی فراہم کی جاچکی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ہے کہ صرف الفاظ یوپی کے منیش کمار اور رام ساگر پر آج کے وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت نہیں کر سکتے۔ ان کے اہل خانہ سے میری گہری ہمدردی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس حملے میں ملوث ملیٹنٹ کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور باقی کی تلاش جاری ہے۔ ایل جی سنہا نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ سیکیورٹی اپریٹس کو مربوط سی ٹی آپریشنز شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شوپیاں کی ضلعی انتظامیہ نے اعلیٰ افسران کو تعینات کیا ہے تاکہ مقتولین کی لاشوں کو پورے اعزاز کے ساتھ ان کے اپنے گائوں تک پہنچانے کے انتظامات کریں۔ایل جی نے کہا ہے کہ ہم نے ملٹنسی اور عسکریت پسندی کے ماحولیاتی نظام کو کچلنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں اور سیکورٹی فورسز کو مکمل آزادی دی ہے۔ دہشت گردی مہذب معاشرے کے لیے ایک لعنت ہے۔ ہر کمیونٹی کے لوگوں کو گھناؤنی کارروائیوں کی مذمت اور دہشت گردی اور اس کے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے۔
