سری نگر:22اکتوبر:
جموں و کشمیر حکومت نے ایک اہم اقدام میں، سوشل کاسٹ کی فہرست میں15 نئیذاتوں کو شامل کرتے ہوئے اس میں توسیع کی ہے۔جے کے این ایس کے مطابق اس حوالے سے کمشنر سیکرٹری محکمہ سماجی بہبود شیتل نندا(آئی اے ایس)کی جانب سے19اکتوبر2022کوایک نوٹیفکیشن جاری کی گئی ہے ،جس میں ایس اؤ537کی روشنی میں حاصل اختیارات کاحوالہ دیاگیاہے ۔
[ نوٹیفکیشن کے مطابق، جموں و کشمیر حکومت نے اپنی سوشل کاسٹ کے زمرے کی فہرست میں مزید 15ذاتوں کو شامل کیا ہے۔جموں و کشمیر حکومت کے ریزرویشن قوانین کے تحت سوشل کاسٹ کے زمرے میں آنے والی ذاتوں کو سرکاری ملازمتوں میں4فیصد ریزرویشن حاصل ہے۔جو نئی ذاتیں سوشل کاسٹ زمرے میں شامل کی گئی ہیں،اُن میں، واگھے (چوپن)، گھیرتھ/ بھاٹی/ چانگ برادری، جاٹ برادری، سینی برادری، مارکابنس/ پونی والا، سوچی برادری، کرسچن بیراداری (ہندو والمیکی سے تبدیل شدہ)، سنار/ سوارنکر تیلی (ہندو تیلی اور پہلے سے موجود ہیں، مسلم تیلی)، پرنا/کورو (کورو)، بوجرو/ڈیکائو نٹ/ڈبڈبے برہمن گورکن، گورکھ، مغربی پاکستانی مہاجرین (ایس سی کو چھوڑ کر) اور آچاریہ شامل ہیں۔حکومت نے موجودہ سماجی ذاتوں میں ان کے نام رکھ کر کچھ تبدیلیاں بھی کی ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کمہاروں (کماروں)، جوتوں کی مرمت کرنے والے (مشینوں کی مدد کے بغیر کام کرنے والے)، بنگیز خاکروب (جھاڑو دینے والے)، حجام، دھوبی اور عذاب کو بالترتیب کمہار، موچی، بنگیز خاکروب، حجام اترائی، دھوبی اور عذاب (ایس سی کو چھوڑ کر)۔نوٹیفکیشن کے مطابق سوشل کاسٹ کی فہرست جموں و کشمیر سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقات کمیشن کی سفارشات پر دوبارہ تیار کی گئی ہے جسے جموں و کشمیر حکومت نے 2020 میں تشکیل دیا تھا۔
ہائی کورٹ کے سابق جج جی ڈی شرما 3 رکنی پینل کے سربراہ ہیں۔جموں و کشمیر ریزرویشن رولز میں کی گئی دوسری اہم تبدیلی یہ ہے کہ الفاظ”پہاڑی بولنے والے لوگ“یا”پہاڑی نسلی لوگ“ کے ساتھ موجود ہیں۔
