سرینگر/23اکتوبر
انتظامی سیکریٹری صحت و طبی تعلیم نے ڈاکٹروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ پرائیویٹ پریکٹس کو ترک کرکے سرکاری ہسپتالوں میں لوگوں کی خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بھی ڈاکٹر پرائیویٹ پریکٹس کرتے ہوئے پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔
سی این آئی کے مطابق جموں و کشمیر حکومت نے ڈاکٹروں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ ڈیوٹی اوقات کے دوران پرائیویٹ پریکٹس کرتے پائے گئے تو سخت کارروائی کی جائے گی بھوپندر کمار، انتظامی سکریٹری صحت اور طبی تعلیم نے بارہمولہ کے بونیار میں ‘گولڈن کارڈ کے فوائد کے بارے میں ایک افتتاحی بیداری پروگرام کے دوران کہا کہ جو لوگ قانون کے مطابق نان پریکٹسنگ الاو¿نس (این پی اے)لے رہے ہیں اور پرائیویٹ پریکٹس میں ملوث ہیں ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جو ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی چھوڑ کر دوسری جگہوں پر پرائیویٹ پریکٹس کر رہے ہیں ان کو بھی بہت سنجیدگی سے دیکھا جا رہا ہے۔
حکومت نے واضح ہدایات جاری کیں، جس میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف سے کہا گیا کہ وہ صحت کے اداروں میں ڈیوٹی کے اوقات کے دوران پرائیویٹ پریکٹس سے پرہیز کریں ۔ اس کے علاوہ محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن سے منسلک کسی بھی ڈاکٹر کو بدعنوانی میں ملوث ہونے کی اجازت نہ دینے کی ہدایت کے ساتھ ماہانہ بنیادوں پر رپورٹس بھی طلب کی گئیں۔
حکام نے کہا ہے کہ سخت چوکسی رکھی جائے گی اور ایسے معاملات کو ریگولیٹری اتھارٹیز کے ذریعہ سخت کارروائی کی سفارش کی جائے گی۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ اقدام اس بات کے مشاہدے کے بعد کیا گیا ہے کہ محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن سے منسلک کچھ ڈاکٹر سرکاری اوقات کے ساتھ ساتھ سرکاری صحت کے اداروں میں ڈیوٹی روسٹرز کے دوران پرائیویٹ پریکٹس میں ملوث ہیں۔
