سرینگر ،17نومبر:
جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس صوبہ کشمیرکا ایک خصوصی اجلاس آج پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ، جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی،زون صدور، ضلع صدور، انچارج کانسچونسیز اور دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔
اجلاس تنظیمی امورات اور پروگرواموں کے علاوہ موجودہ سیاسی صورتحال، لوگوں کو درپیش گوناگوں مسائل و مشکلات کے بارے میں زیر بحث آئے اور شرکاءاپنے اپنے علاقوں کے لوگوں کے مسائل و مشکلات اُجاگر کرنے کے علاوہ پارٹی سرگرمیوں اور زمینی صورتحال سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ طویل اجلاس میں سبھی شرکاءنے اپنی اپنی آراءپیش کی اور پارٹی قیادت نے سبھی کو بغور سُنا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے سامنے ایک بہت ہی سخت امتحان ہے، جس کا مقابلہ ہمیں کندھے سے کندھا ملا کر، یک زبان اور یک جُٹ ہوکر کرنا ہے اور اس کیلئے پارٹی کا مضبوط ہونا اولین شرط ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کو کمزور کرنے کیلئے روز اول سے ہی سازشیں رچائی گئی اور آج بھی یہ سلسلہ برابر جاری ہے لیکن ہمیں ثابت قدم رہ کر ان سازشوں کا مقابلہ کرناہے۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت بھی لوگوں کا ضمیر خرید کرنے کیلئے زرکثیر خرچ کیا جارہاہے لیکن مجھے اُمید ہے کہ نیشنل کانفرنس کو عوام کا بھر پور تعاون اور اشتراک ملتا رہے گا۔ ہم نے ماضی میں کتنی ہی سازشوں کا مقابلہ کیا اور کتنے ہی چیلنج دیکھے لیکن یہ عوامی اشتراک اور تعاون ہی تھا جس نے نیشنل کانفرنس کو ہر امتحان میں سرخرو کیا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمیں ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قومی مفادات پر نظر مرکوز کرنی چاہئے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ پارٹی لیڈران اور عہدیداران پر زور دیا کہ وہ لوگوں کیساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور اُن کے مسائل و مشکلات اُجاگر کرنے کے علاوہ ان کا سدباب کرانے میں اپنا رول نبھائیں اور ساتھ ہی نیشنل کانفرنس کے نیا کشمیر منشور اور خصوصی پوزیشن کی بحالی کیلئے جاری جدوجہد سے لوگوں کو آگاہ کریں اور پارٹی کی مضبوطی کیلئے تن دہی سے کام کریں۔انہوں نے کہا کہ جماعت کی مضبوطی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
