جموں،29 نومبر:
گزشتہ کئی دہائیوں تک نائب تحصیلدار کے تحریری امتحان میں اردو کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔لیکن دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد اب اردو کو اِن آسامیوں کے لئے باہر کر دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کی جموں ڈویژن کے کئی حصوں میں زبردست پذیرائی ہوئی ہے۔
عہدیداروں نے تصدیق کی کہ جب بھی نائب تحصیلدار کے امتحانات منعقد ہوتے ہیں، ان کے لیے اب اردو لازمی نہیں ہے۔ ابھی تک، سروسز سلیکشن بورڈ کو نائب تحصیلداروں کی آسامیاں اشتہارات اور انتخابی عمل شروع کرنے کے لیے موصول نہیں ہوئی ہیں۔ اردو زبان کا لازمی علم جموں خطہ کے کئی اضلاع کے پڑھے لکھے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو محکمہ مال میں ایک اہم عہدہ نائب تحصیلدار بننے سے محروم رکھ رہا تھا لیکن اب جب بھی آسامیوں کا اشتہار دیا جائے گا اور نائب تحصیلداروں کے عہدوں کے لئے امتحان منعقد کیا جائے گا۔ جموں خطہ کے نوجوانوں کو بھی امتحان دینے کا موقع ملے گا۔
درحقیقت جموں صوبے کے کئی اضلاع کے پڑھے لکھے نوجوانوں میں اس وقت خوشی کی لہر دوڑ گئی جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ بھی نائب تحصیلدار کے امتحانات میں شرکت کر سکیں گے کیونکہ پرچوں کے لیے اردو زبان اب لازمی نہیں رہی۔اس سے پہلے، نائب تحصیلداروں کی پوسٹیں عملی طور پر کشمیر ڈویژن اور جموں خطے کے چند اضلاع تک محدود تھیں جہاں طلباء اردو کو بطور مضمون رکھتے ہیں۔
