نئی دہلی، 13 دسمبر :
چینی فوج نے اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہندوستانی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ کے لئے ہندوستانی فوج کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اپنے پہلے ردعمل میں چینی فوج نے الزام لگایا تھاکہ ہندوستانی فوج کے دستوں نے غیر قانونی طور پر متنازعہ سرحد عبور کی، جس سے جھڑپ شروع ہوئی۔ اس سے قبل چینی وزارت خارجہ کی جانب سے صرف یہ بتایا گیا تھا کہ خطے میں صورتحال ‘مستحکم’ ہے۔ چین نے بھارت کو سرحدی علاقوں میں مشترکہ طور پر امن بحال کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔
چین کے ایک سینئر فوجی اہلکار اور سی پی ایل اے کی ویسٹرن تھیئٹر کمانڈ کے ترجمان لانگ شاو¿ہووا نے ایک بیان میں الزام لگایا کہ ہندوستانی فوجیوں نے غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرکے چینی فوجیوں کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں جھڑپ شروع ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ 9 دسمبر کو سرحد پار کرنے والے ہندوستانی فوجیوں نے معمول کی گشت کرنے والے چینی فوجیوں کے کام میں رکاوٹ ڈالی جس کے بعد جھڑپ شروع ہوگئی۔ ہم نے پیشہ ورانہ انداز میں اور معیار کے اندر سخت جوابی کارروائی کی جس کی وجہ سے سرحد پر حالات معمول پر آ گئے ہیں۔ چین نے بھارت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سرحد پر تعینات اپنے فوجیوں کو سختی سے کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ چین کے ساتھ سرحدی علاقوں میں امن بحال کرے۔
اس سے قبل چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے اس جھڑپ کے حوالے سے ایک سرکاری بیان جاری کیا گیا تھا۔ چین کی جانب سے اس بیان میں صرف یہ بتایا گیا کہ خطے کی صورتحال ‘مستحکم’ ہے۔ بیان میں چین کی طرف سے اپنے فوجیوں کے زخمی ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔
