سرینگر26جنوری:
بلند بانگ دعوئے کرنے کے باوجود بھی شہر سرینگر کے اکثر بازاروں میں غیر معیاری اور مضر صحت اشیاءفروخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں لوگ مہلک بیماریوںمیں مبتلا ہو تے جار ہے ہیں۔
نمائندے کے مطابق ضلع انتظامیہ نے پرائس کنٹرول کمیٹیاں تشکیل دے کر ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کے احکامات صادر تو کئے تاہم گراں فرشوں کے خلاف مہم مطلوب نتائج نہ دے سکی ۔ نمائندے کے مطابق اکثربازارو ں میں ریٹ لسٹیں غا ئب اور اشیا خورونوش مہنگے دا مو ں فروخت ہو رہی ہیں۔
غیرمعیاری اشیا فروخت کر نیوالو ں کے خلاف انتظا میہ کی جا نب سے برا ئے نا م ہی کارروائی کی جا رہی ہے۔صارفین کے مطابق بازاروں میں در جہ او ل کی سبزیا ں اور پھل دستیا ب نہیں ہیںجبکہ بازارو ں میں مشروبات اور مصا لحہ جا ت بھی ناقص کوالٹی کے فروخت کئے جا رہے ہیں جبکہ گوشت کا معیار بھی اچھا نہیں ہے۔
نمائندے نے مزید بتایا کہ ضلع انتظامیہ کی نا اہلی کی وجہ سے غیر معیاری پھل اور سبزیاں فروخت کرنے والوں کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں ، صارفین کو دو دو ہاتھوں لوٹنے کے ساتھ ساتھ ان کے ہاتھوںمیں درجہ سوئم کی اشیاءتھما کر قانون کو پاﺅں تلے روندا جا رہا ہے ۔
حیرانگی کی بات یہ ہے کہ بار بار عوامی حلقوں نے انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ شہر سرینگر میں ملاوٹ دار دودھ فروخت کرنے نے سنگین رخ اختیار کیا ہے اور اس کاروبار میں اب دوسرے اضلاع کے لوگ شہر سرینگر میں دکانیں حاصل کرکے لوگوں کو مہلک بیماریوںمیں مبتلا کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے تاہم ضلعی انتظامیہ کے کانوں تک جوں تک نہیں رینگتی۔
