سرینگر/03فروری:
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں تجاوزات کے خلاف جاری مہم کے دوران عام لوگوں کو کوئی تکلیف نہیں پہنچائی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مہم سرکاری راضی کو چھڑانے کے لئے شروع کی جاچکی ہے تاہم اس کے دائرے میں صرف سیاسی لیڈران ، بیروکریٹ اور اثر رسوخ رکھنے والوں کو لایا گیا ہے جبکہ اس مہم کے دوران عام لوگوںکو کوئی پریشانہ نہیں ہوگی ۔
واضح رہے کہ جموں کشمیر میںسرکاری اراضی ، کاہچرائی سے قبضہ چھڑانے کی سرکاری مہم شدومد سے جاری ہے اور اب تک ہزاروں کنال اراضی کو سرکار نے بازیاب کرایا ہے ۔ اس مہم کے دوران کئی سیاسی لیڈران اور سابق وزراء اور ممبران اسمبلی کے زیر تسلط جائیداد کو بازیاب کرایا جاچکا ہے اور اراضی پر بنی عمارتوں کو منہدم کیا گیا ہے ۔ اس ضمن میں سوشل میڈیا پر آئے روز قبضہ چھڑانے کی کارروائی وائرل ہورہی ہے ۔
انتظامیہ کی طرف سے روشنی سکیم کے تحت حاصل کی گئی اراضی اور کاہچرائی سمیت ریاستی اراضی پر سے تجاوزات ہٹانے کے لیے شروع کی گئی بے دخلی مہم کی وجہ سے لوگ خوفزدہ ہیں جبکہ ان پناہ گاہوں،رہائشی مکانات کی ابتدا ریاست کاہچرائی اور روشنی کی زمین پر پہلے 1947 میں اور پھر 1962 اور 1971 کے وارڈ پیریڈ میںاور اس کے بعد عسکریت پسندی کے بعد کے دور میں ہوئی ہے ۔جہاں جہاں پر کاہچرائی اور روشنی ایکٹ کے تحت زیر قبضہ لی گئی اراضی پر تعمیراتی کھڑا کی گئیں ہیں وہاں پر حکومتوں نے وقتاً فوقتاً ان گھروں کو سڑک کنیکٹیویٹی، پانی اور بجلی کی فراہمی، اسکول، آنگن واڑی مراکز اور دیگر فلاحی اسکیمیں بشمول صحت سے متعلق سہولیات فراہم کیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاستی حکومتوں نے ایک طرح سے ان تعمیرات کو تسلیم کیاگیا ہے تاہم اب موجودہ وقت میں اس اراضی کو واپس حاصل کرنے کیلئے سرکار کارروائی کررہی ہے ۔
