چٹان ویب ڈیسک
ترکیہ کے جنوب اور شمالی شام میں 7.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا جس کے نتیجے میں ترکیہ میں کم از کم 912 اور شام میں 560 افراد ہلاک جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ملکی تاریخی میں سب سے شدید زلزلے کے نتیجے میں 912 افراد جاں بحق اور 5 ہزار 383 زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
ترکیہ کے صدر کہا کہنا ہے کہ 1939 کے بعد یہ ملک میں آنے والی سب سے بڑی آفت ہے جس میں 28 سو 18 گھر منہدم ہوگئے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق شام کی وزارت صحت نے بتایا کہ شام کے حکومت کے زیر قبضہ علاقوں میں 7.8 شدت کے زلزلے میں کم از کم 339 افراد ہلاک ہوگئے جس کا مرکز جنوب مشرقی ترکیہ میں تھا۔
شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے بتایا کہ حلب، حما، لطاکیہ اور طرطوس کے شہروں سمیت حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں زلزلے سے کم از کم 339 افراد ہلاک اور لگ بھگ ایک ہزار 89 افراد زخمی ہوگئے۔امدادی کارکنوں نے بتایا کہ ملک کے شمال مغربی علاقوں میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں کم از کم 221افراد ہلاک اور 419 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
قبل ازیں ترکیہ کے مقامی حکام نے بتایا کہ ترکی میں تاحال 284 اموات اور 500 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ترک شہرمالتیا کے گورنر کا کہنا ہے کہ زلزلے سے 140 عمارتیں منہدم ہوگئیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ جنوب مشرقی ترکیہ میں 7.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا، جس سے کئی شہروں میں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جبکہ پڑوسی ملک شام میں بھی نقصان پہنچا۔امریکی ایجنسی کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر تقریباً 17.9 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا، جس کے 15 منٹ بعد 6.7 شدت کا آفٹر شاک بھی آیا۔
ترکیہ کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ پریزیڈنسی (اے ایف اے ڈی) نے پہلے زلزلے کی شدت 7.4 رپورٹ کی۔ترک ٹیلی ویژن اور سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں ریسکیو اہلکاروں کو کہرامنماراس اور ہمسایہ شہر غازیانتپ میں عمارتوں کے ملبے کو کھودتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تمام شہری جو زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ ہم جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔رپورٹ کے مطابق زلزلہ اس وقت آیا جب زیادہ تر لوگ اب بھی گھروں میں سو رہے تھے، جس کی وجہ سے ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ین ٹی وی ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ ادیامان اور ملاتیا شہروں میں بھی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔سی این این ترکیہ ٹیلی ویژن نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے وسطی ترکیہ اور دارالحکومت انقرہ کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔
