سرینگر/10فروری:
جموں کشمیر سرکاری ریکارڈ کے مطابق سال 2022 میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 278 واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں سے 168 صرف جموں ضلع سے رپورٹ ہوئے جبکہ دیگر معاملات کا تعلق کشمیر سے ہے ۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے31 دسمبر 2022 تک، POSCO (بچوں کے جنسی جرائم سے تحفظ) کے 859 کیسز جموں کشمیر کی نامزد عدالتوں میں زیر التوا تھے۔2022 میں عدالتی نظام میں داخل ہونے والے 278 نئے POCSO مقدمات میں سے صرف 72 کو کامیابی سے حل کیا گیا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بچوں کے خلاف جنسی جرائم میں اضافے کے باوجود متاثرین کو فوری انصاف نہیں مل رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق 31 دسمبر 2022 تک ضلع سری نگر میں 77، گاندربل میں 34، اننت ناگ میں 87، کولگام میں 37، شوپیاں میں 21، پلوامہ میں 32، بارہمولہ میں 47، بانڈی پورہ میں 17 مقدمات ابھی تک زیر التوا ہیں۔ بڈگام میں 53، کپواڑہ میں 6، جموں میں 168، سانبہ میں 30، کٹھوعہ میں 38، پونچھ میں 20، راجوری میں 17، بھدرواہ میں 26، رامبن میں 20، کشتواڑ میں 14، ادھم پور میں 69، ریاسی میں 41۔ لیہہ میں اور ایک کارگل میں9کیس التواء میں ہیں ۔
سال 2022 کے دوران قاعدہ کے مطابق معاوضہ صرف 33 کیسوں میں فراہم کیا گیا جبکہ 177 کیسوں میں متاثرین کو کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا۔ میٹنگ کے دوران لیگل سروسز اتھارٹی کے ممبر سکریٹری امیت کمار گپتا نے قائم مقام چیف جسٹس کو مطلع کیا کہ سال 2022 کے دوران متاثرین بچوں کو 1.33 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کی گئی۔جسٹس ربستان نے زیر التواء مقدمات کے نمٹانے میں تاخیر اور متاثرین کو معاوضہ نہ دینے پر تشویش کا اظہار کیا اور POCSO مقدمات نمٹانے والے تمام ججوں پر زور دیا کہ وہ زیر التواء مقدمات کا مقررہ وقت میں فیصلہ کریں۔ انہوں نے متاثرین کو پی او سی ایس او رولز 2020 کے قاعدہ 9 کے مطابق سختی سے معاوضہ دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ متاثرہ بچوں کو امداد اور بحالی فراہم کی جا سکے۔
