سرینگر13فروری:
سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں اسمبلی اور لوک سبھا کے حلقوں کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے حد بندی کمیشن کی تشکیل کے حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو مسترد کر دیا۔ واضح رہے کہ حدبندی کمیشن سے متعلق کیس کی سماعت گذشتہ دو برسوں سے جاری تھی۔ حدبندی کمیشن کے خلاف سرینگر کے دو سیاسی رہنماؤں نے سپریم کوٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ عبدالغنی خان اور ڈاکٹر محمد ایوب متو نے حدبندی کمیشن کو چیلنج کیا تھا۔
یہ دونوں کانگرس کے کارکنان تھے۔ تاہم ڈاکٹر محمد ایوب متو بعد میں عام آدمی پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ دونوں مذکورہ رہنماؤں نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ آئین کے دفعہ 170 کے مطابق حدبندی سنہ 2026 کے بعد کی جائے گی لیکن جموں کشمیر میں چھ برس قبل حدبندی کرنا آئین اور قوانین کے خلاف ہے۔
