سرینگر/02مارچ:
کشتواڑ پولیس نے این آئی اے کورٹ جموں سے کشتواڑ ضلع کے 13 سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) جاری کیے ہیں جو اس وقت پی او کے سے کام کر رہے ہیں۔پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ کشتواڑ پولیس، این آئی اے کی خصوصی عدالت، جموں کی درخواست پر، 13 عسکریت پسندوں کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) جاری کیے جو ضلع کشتواڑ سے تعلق رکھتے ہیں لیکن وہ PAKمیںآباد ہیں اور کام کر رہے ہیں۔
ایسے عسکریت پسندوں کے نام شاہنواز کانٹھ ولدعبدالرشید ساکن ہلار کشتواڑ ۲نعیم احمد عرف امیر،غازی ولد غلام نبی گنڈنا ساکن نزد یک جامع مسجد کشتواڑ ۳محمد اقبال عرف بلال ولد محمد اکبر بٹ ساکن نزد کچلو مارکیٹ کشتواڑ ۴شاہنواز عرف نعیم ولد غلام محمد ساکن چرول پڈیارنا ۵جاوید حسین گری عرف مزل ولد محمد امین گری ساکن کنڈلی پوچل کے علاوہ بشیر احمد مغل ولد غلام قادر مغل ساکن جگنا کیشوان ۷غازی الدین ولد محمد ایوب گجر ساکن جگنا کیشوان ۸ستار دین عرف رجب عرف سیف اللہ ولد مہر دین گجر ساکن جگنا کیشوان ۹امتیاز احمد عرف داو¿د ولد عزیز محمد شیخ ساکن بندرنا کشتواڑ 10 شبیر احمد ولد غلام محی الدین ساکن کیتھر بونجواہ 11۔ محمد رفیق کین ولد بشیر احمد کین ساکن پٹنازی بونجواہ 12۔ مظفر احمد ولد عبدالاحمد دیو ساکن سمنا کالونی زیور کشتواڑ 13۔ آزاد حسین ولد عبدالمجید ساکن افانی پیڈر اس وقت پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں مقیم ہیں۔
یہ وارنٹ NIA کیس ایف آئی آر 272/2022 (جے اینڈ کے ملٹنٹ سے متعلق کیس) میں جاری کیے گئے ہیں، جس میں ایف آئی آر نمبر 272/2022 کے سیکشن 120-B/121-A/IPC، 13/18/39/UAPA کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ایس ایس پی کشتواڑ خلیل پوسوال-جے کے پی ایس نے کہا کہ کشتواڑ پولیس کے چیف انویسٹی گیشن آفیسر (سی آئی او) نے چناب وادی اور جموں و کشمیر کے دیگر حصوں میں بدامنی پھیلانے کے لئے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ان کے سرگرم ملوث ہونے کے لئے مذکورہ ملزمان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کرنے کے لئے خصوصی این آئی اے عدالت سے رجوع کیا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے سلیپر سیلز کو متحرک کیا اور علیحدگی پسند اور علیحدگی پسند لیڈروں کے ساتھ مل کر جموں و کشمیر کو یونین آف انڈیا سے الگ کرنے کے مذموم ڈیزائن کے ساتھ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑنے کے لیے انہیں جموں و کشمیر میں دھکیل دیا۔کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔
