سرینگر/ 22 مارچ :
جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس کی بنیاد پر ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کرنے کے عمل کو امتیازی اور متعصبانہ قرار دیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ افراد پہلے ہی معاشی طور پسماندہ ہیں اور اس طرح کے عمل کے نتیجے میں یہ لوگ پسماندگی کی گہری کھائیوں میں گر سکتے ہیں جو ذہنی طور پر بھی ان پر گہرے اثرات مرتب کرسکتا ہے ۔ حالانکہ ان لوگوں نے پہلے ہی اپنے آپ کو تنازعات کی کھائیوں سے نکل کر معاشرے میں ایک پُر وقار جگہ بنانے کے لئے مثبت کاوشیں کی ہیں ۔
لون کے مطابق خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹوں کی بنیاد پر ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کرنا امتیازی اور متعصبانہ عمل ہے اور یہ معاشرے میں ایک منفی ردعمل پیدا کر سکتا ہے۔ لون نے اس تعلق سے اپنے ایک ٹویٹ میں اس بات پر اپنی تشویش اور حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان افراد نے ایک سنہرے خواب کا تصور کرکے اپنے آپ کو قومی دھارے میں شامل کیا ہے تو اب ان کو کسی اقتصادی سرگرمی سے روکنا کیا معنی و مطلب رکھتا ہے ؟
لون نے مزید کہا کہ یہ منفی عمل ان افراد کے لئے اپنے خاندان اور بیوی بچوں کے لئے روزی روٹی کمانے اور ان کی کفالت کرنے کے حوالے سے مختلف پریشانیوں کا باعث بن سکتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حیران کن معاملہ ہے کہ محض قیاس آرائیوں کی بنیاد پر کسی کو عسکریت پسندی سے تعلق رکھنے یا سابق ہمدرد ہونے کی پاداش میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے حالانکہ ان افراد نے اپنے آپ کو اس صورتحال سے قطعی طور لا تعلق کر دیا ہے ۔ اس صورتحال میں ان افراد کے لئے نہایت ہی مشکل ہے کہ وہ اپنی روزی روٹی کما نے کے لائق رہیں اور زندگی کے باقی سفر کو اطمینان سے گزاریں ۔یہ ایک لمحہء فکریہ ہے ۔
