نئی دہلی ۔30؍ مارچ:
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے 2023-24 کے بجٹ کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے تین سالوں کے دوران 500 نئے اسٹارٹ اپ سامنے آئے ہیں۔
سنہا نے کہا کہ پچھلے سال، یونین ٹیریٹری میں 14.64 فیصد کی اقتصادی ترقی اور ٹیکس ریونیو میں 31 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سنہا نے کہا، "جموں کشمیر میں امن و امان کی صورتحال قابل تعریف طور پر بہتر ہوئی ہے اور اس سال سب سے زیادہ تعداد میں 1.88 کروڑ سیاحوں نے جموں وکشمیر کا دورہ کیا۔
سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر پردھان منتری گرام سڑک یوجنا ، امرت سروور، سماوتو اسکیم، آزادی کا امرت مہوتسو، نشا مکت ابھیان اور قابل تجدید توانائی کی ترقی جیسی اسکیموں کے نفاذ کے لیے ملک میں سرفہرست کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں شامل ہے۔ نیز، زیادہ تر سماجی تحفظ کی اسکیمیں جموں و کشمیر میں سیر ہو چکی ہیں۔
بے روزگاری کی شرح کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس میں معمولی کمی آئی ہے اور اگلے سال مختلف خود روزگار اسکیموں میں تقریباً تین لاکھ کا احاطہ کرنے کے یو ٹی کے منصوبوں کو شامل کیا ہے۔
ایل جی نے مزید کہا کہ ایک جامع زرعی ترقی کا منصوبہ تیار کیا جائے گا، جس میں 5،012 کروڑ روپے کی لاگت سے 29 مجوزہ پروجیکٹس پانچ سالوں کی مدت میں شروع کیے جائیں گے۔ اگلے پانچ سالوں میں شہد کی پیداوار میں تین گنا اضافہ کیا جائے گا۔ اگلے پانچ سالوں میں دودھ کی پیداوار کو 25 لاکھ ٹن سے 45 لاکھ ٹن تک لے جایا جائے گا۔ فلیگ شپ امرت سروور پہل کے بارے میںانہوں نے کہا کہ جموںو کشمیر میں 2,420 پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں اور باقی 15 اگست 2023 تک مکمل ہونے والے ہیں۔
