سرینگر/06 اپریل:
جموں وکشمیر میںدس لاکھ کے قریب جعلی صارفین کاانکشاف وَن نیشن وَن راشن کارڈ کے معاملے پر جموںو کشمیر دسویں پائیدان پرراشن کارڈوں کی چھان بین کاکام شدو مدسے جاری اور رعایتی داموں پر چاول حاصل کرنے والے اس معاملے کی تحقیقات بھی عمل میں لائی جارہی ہے ۔
امور صارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کی جانب سے جموںو کشمیرمیں دس لاکھ کے قریب ایسے صارفین کو غذائی اجناس رعایتی داموں پرفراہم کئے جاتے تھے جس کے وہ مستحق نہیں تھے ۔
مزکورہ صارفین نے راشن کارڈ آدھار کارڈکے ساتھ لنک کرکے نہ صرف امورصارفین عوامی تقسیم کاری کودھوکہ دیابلکہ مستحق کنبوں کے حق پربھی شب خون مارا ۔امور صارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کی جانب سے جموں وکشمیر میں 24لاکھ کے قریب صارفین ہیں جن میں سے دس لاکھ کے قریب صارفین رعایتی داموں پر غذائی اجناس حاصل کرتے تھے، جبکہ ایسے صارفین کو راشن گھاٹوں سے رعایتی داموں پرغذائی اجناس حاصل کرنے کاکوئی حق نہیں تھا ۔
وَن نیشن وَن راشن کارڈکے طریقہ کار کوعملانے میں جموں وکشمیر کو ملک کی دس ریاستوں میں دسویں نمبر پررکھاگیاہے اور جموںوکشمیر سرکار کی جانب سے جعلی صارفین کوراشن کارڈوں سے خارج کرنے کی کارروائی بھی شروع کردی گئی ہے ۔
ادھرانتظامیہ نے اس معاملے کاسنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے احکامات صادر کرنے کے ساتھ ساتھ محکمہ مال امور صارفین عوامی تقسیم کاری کوہدایت کی ہے کہ راشن کارڈوں کاجائزہ لینے اور حتمی فہرست مکمل کرنے کے لئے جلدسے جلد اقدامات اٹھائے جائے تاکہ مستحق کنبوں کورا شن گھاٹوں سے غذائی اجناس حاصل کرنے کے دوران مشکلوں کاسامناناکرنا پڑے ۔
