سری نگر/7؍اپریل:
چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج کمشنر سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سوربھ بھگت کی موجودگی میں تین آن لائن خدمات کا آغاز کیا۔ اِن میں سپانسرڈ ریسرچ اینڈ ایکسٹینشن پروگرام ، سپورٹ فار انوویشن اور پیٹنٹ فائلنگ سکیم اور سائنس ٹیلنٹ پروموشن سکالر شپ سکیم شامل ہیں۔
یہ تمام سکیمیں جموںوکشمیر سائنس ، ٹیکنالوجی اینڈ انوویشن کونسل ( جے کے ایس ٹی اینڈ آئی سی) کی طرف سے پیش کی جاتی ہیں اور بنیادی طور پر طلباء و سائنسی برادری میں بالخصوص اور عام لوگوں میں سائنسی ثقافت کو فروغ دینے کے لئے ہیں۔
چیف سیکرٹری نے مقامی اہمیت کے مختلف مسائل جیسے ویسٹ مینجمنٹ ، بائیو ماس اَنرجی پلاسٹک سے ایندھن کے سائنسی حل کی ضرورت پر زور دیا۔ اُنہوں نے اِنڈسٹریل بائیو ٹیکنالوجی پارکس ، سب ریجنل سائنس سینٹر کے قیام کے لئے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کی تعریف کی اور جموںکشمیر یوٹی میں مختلف سینٹر آف ایکسیلنس کے قیام کی ہدایت دی۔
اُنہوں نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ دیگر محکموں کے ساتھ مل کر لوگوں کو ان کی روزمرہ کی زندگی میں درپیش مسائل کے جدید حل کے لئے تعاون کرے ۔ اُنہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کو زندگی میں آسانی پیدا کرنے میں کردار اَدا کرنا چاہیے۔ اُنہوں نے کہاکہ ہماری توجہ وسیع تر عوامی مفاد کے لئے اختراعات پر مرکوز ہونی چاہیے تاکہ علم درحقیقت لیبارٹری سے زمین تک منتقل ہو۔
چیف سیکرٹری نے کورس کے دوران سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کی مختلف سکیموں جموں سمارٹ سٹی مشن، جموں سولر سٹی مشن ، پی ایم کُسم ، روف ٹاپ سولر پاور پلانٹ مشن کا بھی جائزہ لیااور جموںوکشمیر یوٹی میں شمسی توانائی کی طلب کو بڑھانے کی ضرورت پر توجہ دی۔
اِس موقعہ پر بتایا گیا کہ سپانسر شدہ ریسرچ اینڈ ایکسٹینشن پروگرام کا تصور ہے کہ تحقیقی تجاویز اور سائنسی سروے کو کھلے اشتہار سے سائنسدانوں ، پروفیسروں ، ماہرین ، سکالروں ، ریسرچ وغیر ہ سے مدعو کیا جائے اور سائنسی مشاورتی کمیٹی سے اس کا جائزہ لیا جائے ۔ سائنس ایڈوائزری کمیٹی / تکنیکی کمیٹی ( ٹی سی ) حکومت کی طرف سے سفارشات پیش کرنے کے لئے تشکیل دی جائے اور پھر اسے مقامی مخصوص مسائل پر تحقیق کرنے کے لئے مالی مدد فراہم کی جائے ۔
اختراعیت اور پیٹنٹ فائلنگ سکیم کے لئے سپورٹ کے بارے میں کہا گیا کہ جے کے ایس ٹی اینڈ آئیء سی پروٹو ٹائپ کی ترقی کے لئے نئے آئیڈیاز پر کام کرنے والے اختراع کار ،ادارے کو مالی مدد ( سیڈ منی ) فراہم کرتا ہے۔اِس سکیم کا مقصد اختراعات کو فروغ دینا اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں مقامی نوجوانوں کی حوصلہ اَفزائی کرنا ہے۔
جہاں تک سائنس ٹیلنٹ پروموشن سکالر شپ سکیم کا تعلق ہے اس کا مقصد طلباء کو اَپنی اعلیٰ کلاسوں میں سائنس کے مضامین کو آگے بڑھانے کی ترغیب دینا ہے ۔ یہ وظائف ہر سطح پر بالترتیب 2،3اور2 سا ل کی مدت کے لئے پی جی سطح تک 10پلس 2 تک کے ہونہار طلباء کو فراہم کئے جاتے ہیں۔
او پر دی گئی تین آن لائن سکیمیں /خدمات جن کو آن لائن موڈ میں عملایا جارہا ہے وہ بھی آر اے ایس مربوط ہیں ۔ اس لئے عوامی رائے کے لئے کھلی ہیں۔ اِن خدمات کے آغاز کے بعد محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اِی ۔ گورننس کی شکایت کرے گا جیسا کہ یوٹی کے ’’ ڈیجیٹل جے اینڈ کے ‘ ‘ مشن کے تحت تصور کیا گیا ہے ۔
محکمہ کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا گیا کہ 2022-23ء کے دوران مختلف سکیموں کے تحت 2,400 کاموں میں سے 2,169 کام مکمل کئے گئے ہیں ۔ مزید یہ کہ ایس ٹی اینڈ آئی سی نے گزشتہ مالی برس کے لئے جاری کئے گئے اَپنے فنڈز کا تقریباً 99.8 فیصد خرچ درج کیا ہے۔اِفتتاحی تقریب میں کمشنر سیکرٹری آئی ٹی اور محکمہ آئی ٹی کے دیگر سینئر اَفسران بھی موجود تھے۔
