سرینگر/18اپریل
عید الفطر کے پیش نظرشہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر مرکزی جگہوں پر ٹریفک جام کے بدترین مناظر دیکھے گئے جس کی وجہ سے گاڑیوں میں درماندہ لوگوں کو شدید زہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑا ۔ شہر سرینگر کے جہانگیر چوک، بٹہ مالو آورن کراسنگ کے علاوہ ڈلگیٹ ، اور امیراکدل سے لیکر مہاراجہ بازار تک آج ٹریفک جام کے سخت مناظر دیکھنے کو ملے جبکہ بمنہ بائی پاس کراسنگ پر بھی گھنٹوں ٹریفک جام رہا جس کے نتیجے میں لوگوں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑا ۔
سب سے زیادہ بدترین ٹریفک جام ٹورسٹ رسپشن سنٹر سے ہوتے ہوے زیرو برج راجباغ تک دکھائی دیاجہاں سینکڑوں کی تعداد میں چھوٹی نجی ومسافر گاڑیوں کے علاوہ موٹرسائیکل اور آٹورکھشا لمبی لمبی قطاروں میں کھچوے کی چال چلتے دکھائی دئے ۔ ٹریفک کے بے ہنگم ہجوم کی وجہ سے پید ل چلنے والے لوگوں کو بھی شدید دشواریاں پیش آرہی تھیں ۔ اس کے علاوہ ٹریفک جام میں پھنسی ایمبولینسوں کو بھی آگے جانے کیلئے جگہ نہیں مل پارہی تھی جو ایمبولنسوں میں موجود مریضوں کیلئے باعث پریشانی بنا۔
ادھر اس مختلف جگہوں پر محکمہ ٹریفک کے اہلکار و افسران اپنے فرائض انجام دیتے دیکھائی دے رہے تھے تاہم وہ بھی ٹریفک جام پر قابو پانے میں کامیاب نہیں ہوپارہے ہیں ۔ اس ضمن میں محکمہ ٹریفک کے ایک افسر نے کہا کہ لوگ اگر صبر و تحمل سے کام لیکر اپنی لائنوں پر گاڑیاں چلاتے تو ٹریفک جام نہیں ہوتا کیوں کہ جب نجی گاڑی والے اور آٹو رکھشاوالے ایک دوسرے پر سبقت لنے کی کوشش کرتے ہیں اور اورٹیک کرتے ہیں تو دوسری جانب سے آنے والے ٹریفک کی نقل و حمل میں رُکاوٹ پیدا ہوتی ہے اکثر اوقات میں یہی ٹریفک جام کا باعث بنتا ہے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ پر چل رہے کام کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حمل میں رُکاوٹ پیدا ہوئی ہے جس کے باعث ٹریفک جام پیش آتا ہے ۔
