شوپیاں۔24؍ اپریل:
مرکزی وزیر نتن گڈکری کے مغل روڈ پر پیر کی گلی میں ایک سرنگ بنائے جانے کے اعلان نے جموں و کشمیر کے شوپیاں کے باشندوں کو خوش کر دیا ہے۔اس مہینے کے شروع میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، نتن گڈکری نے مغل روڈ اور جموں خطہ کے پونچھ اور راجوری اضلاع کو وادی کشمیر کے شوپیاں سے جوڑنے والی ایک ہمہ موسمی سڑک بنانے کے لیے 5000 کروڑ روپے کے پروجیکٹ کی تفصیلات شیئر کی تھیں۔
شوپیاں کے رہائشیوں کا خیال ہے کہ اس منصوبے سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کھلیں گے۔شوپیاں کے ہیر پورہ کے ایک رہائشی اعزاز احمد نے کہا، "ہم آنے والی مغل روڈ ٹنل کے بارے میں بہت خوش ہیں۔ اس کی تعمیر سے شوپیاں، پونچھ اور راجوری اضلاع کے پڑھے لکھے اور بے روزگار نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کھلے ہیں۔شوپیاں پونچھ میں بفلیاز سے صرف 85 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہونے کے باوجود، مسافروں کو 450 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر طے کرنا پڑتا ہے جب پیر کی گلی میں شدید برف باری کے دوران دونوں جگہوں کو ملانے والی سڑک تقریباً چھ ماہ تک بند رہتی ہے۔شوپیاں اور پونچھ-راجوری کے جڑواں سرحدی اضلاع کے درمیان تاریخی رشتے ہیں جو وقت کی آزمائش کا مقابلہ کرتے رہے ہیں۔
دونوں خطوں کے لوگ شادیوں اور کاروبار کے ذریعے بھی جڑے ہوئے ہیں۔شوپیاں کے ایک اور رہائشی بشیر احمد پروانہ نے کہا، "ہمیں امید ہے کہ مغل روڈ ٹنل کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی۔ اس سے یہاں کے لوگوں کو بہت زیادہ راحت ملے گی۔
"دریں اثنا، عید الفطر کے تہوار کے ارد گرد مغل روڈ کھولنے کے مطالبات زور پکڑ گئے ہیں۔ پیر کی گلی سمیت پہاڑوں کے بالائی علاقوں میں شدید برف باری کی وجہ سے جنوری میں سردیوں کے مہینوں کے لیے سڑک بند کر دی گئی تھی۔مکینوں نے مقامی انتظامیہ سے جلد برف ہٹانے کی اپیل کی ہے۔ ایک رہائشی پر وانہ نے کہا، "ہم انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ اس سڑک کو عید سے پہلے کھول دیا جائے تاکہ لوگ جشن منانے کے لیے اپنے گھروں کو جا سکیں۔
"لیاقت احمد نے کہا کہ مقامی لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں دونوں پہاڑیوں کو عبور کرنے میں چار گھنٹے لگتے ہیں۔ ہم ٹریفک کی جلد بحالی کی اپیل کرتے ہیں۔ایک اہلکار، عبدالرشید ڈار نے کہا، "ہم نے ہیر پورہ سے پیر کی گلی تک 40 کلومیٹر طویل برف کو صاف کر دیا ہے۔ ہمارے تمام آلات جیسے اسنو کٹر وغیرہ کو کام میں لگا دیا گیا ہے۔
