سری نگر، 25 اپریل:
محکمہ قبائلی امور کے انتظامی سیکرٹری اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر، جموں و کشمیر مشن یوتھ، ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے منگل کو کہا کہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں ایکسیلنس کے لیے وزیر اعظم کا حالیہ ایوارڈ "ٹیم ورک کا اعتراف” تھا اور پورے جموں و کشمیر کے لیے قابل فخر لمحہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا عوامی نظم و نسق میں بہترین کارکردگی کا ایوارڈ پچھلے دو سالوں کی مربوط محنت تھی۔ یہ مکمل ٹیم ورک پر مشتمل تھا کیونکہ نوجوانوں کا بھروسہ حکومت پر قائم تھا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں کی گئی کوششوں کے دوران مشن یوتھ جے اینڈ کے حکومت پر نوجوانوں کا اعتماد پیدا کرنے میں کامیاب ہوا۔ یہ ہماری ٹیم کے کام کی پہچان تھی۔ اس کے علاوہ، یہ ایوارڈ ہمارے کندھوں پر مزید ذمہ داری لاتا ہے۔ اس طرح کے ایوارڈز ہمیں عملی طور پر مزید کام اور بہتری کی ترغیب دیتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں بہترین کارکردگی کے لئے پی ایم کا ایوارڈ حاصل کرنا پورے جموں و کشمیر کے لئے ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ پورے جموں و کشمیر، مشن یوتھ، ہر ضلع کے ڈی سیز اور دیگر کے لیے قابل فخر لمحہ تھا جنہوں نے اس اقدام کی بھرپور حمایت کی اور نوجوانوں کو اس میں شامل کرنے کی کوششیں کیں۔”ایک سوال کے جواب میں، افسر نے کہا کہ مجھے فون، سوشل میڈیا وغیرہ پر ہر طرف سے مبارکبادی کے پیغامات موصول ہوئے۔ مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ یہ ایوارڈ ہمارے کندھوں پر مزید ذمہ داری لاتا ہے۔
مشن یوتھ جے اینڈ کے اسکیموں میں چھوڑے ہوئے نوجوانوں کو شامل کرنے کے لیے اپنی سرگرمیوں کو بڑھا دے گا۔ ابھی تک ہمارے پاس نوجوانوں کے لیے تعلیم، ہنر مندی، صنعت کاری وغیرہ سے متعلق 15 اسکیمیں ہیں۔ مزید جو بھی مدد ہمارے نوجوانوں کو درکار ہے، انہیں فراہم کی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے 20 اضلاع میں بہت کم ایسے ہیں جہاں نوجوانوں کی شرکت بہت کم ہے تاہم ان اضلاع پر توجہ مرکوز کرنا اور نوجوانوں کو اسکیموں میں شامل کرنا ہماری ترجیح ہوگی۔ بہت سے اضلاع میں نوجوانوں کی اچھی خاصی تعداد ہے جو مشن یوتھ جے اینڈ کے کے ساتھ منسلک ہیں، جب کہ چند اضلاع میں بہت کم شرکت ہے۔ مستقبل میں عدم توازن کا احاطہ کرنا ہماری اولین ترجیح ہو گی۔آنے والے وقت میں یوتھ کلبوں کو مزید فعال کیا جائے گا۔ ضلع اور بلاک کی سطح پر یوتھ کنونشن منعقد کیے جائیں گے جس کا مقصد نوجوانوں کی شرکت میں اضافہ کرنا ہے۔
