سرینگر/27اپریل:
پچھلے 5 سالوں میں مبینہ طور پر ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں سے تقریباً سو کروڑ روپے جمع کرنے کے باوجود، جموں و کشمیر میں محکمہ ٹریفک کے پاس ایک بھی ایمبولینس نہیں ہے۔سب سے زیادہ جرمانے ٹریفک پولیس سٹی جموں نے وصول کیے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2018 سے 2022 تک پچھلے 5 سالوں میں ٹریفک پولیس نیشنل ہائی وے رام بن نے 15 کروڑ روپے سے زائد جرمانہ وصول کیا ہے، ٹریفک پولیس سٹی جموں نے 38 کروڑ روپے سے زائد کا جرمانہ وصول کیا ہے۔
ٹریفک پولیس دیہی جموں نے 16 کروڑ روپے سے زیادہ، ٹریفک پولیس سٹی ساؤتھ سری نگر نے تقریباً 16 کروڑ روپے جبکہ ٹریفک دیہی کشمیر نے 2022 میں ایک ہی سال میں 5 کروڑ روپے سے زیادہ کا جرمانہ وصول کیا ہے۔ حق اطلاعات قانون کے تحت محکمہ ٹریفک نے درخواست دہندگان کے سوالات کے جواب میں ڈیٹا کو عام کیا ہے ۔
درخواست گزار کو فراہم کردہ معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ ٹریفک پولیس نیشنل ہائی وے رام بن، ٹریفک پولیس سٹی جموں، ٹریفک پولیس سٹی جموں، ٹریفک پولیس سٹی جنوبی سری نگر اور ٹریفک دیہی کشمیر کے پاس ایک بھی ایمبولینس نہیں ہے۔ٹریفک ریگولیٹ کرنے والے محکمہ ٹریفک کی افرادی قوت بھی کم ہوئی ہے۔ سرینگر میں ٹریفک پولیس سٹی ساؤتھ میں 2018 میں 527 ٹریفک پولیس اہلکاروں کی تعداد تھی جو 2019 میں 500، 2020 میں 492، 2021 میں 488 اور سال 2022 میں 466 رہ گئی۔
ٹریفک پولیس سٹی جموں، 463، ٹریفک پولیس دیہی جموں 324 بشمول 84 ایس پی اوز، اور ٹریفک دیہی کشمیر میں 365 ٹریفک اہلکاروں کی تعیناتی میں بھی کمی دیکھی گئی ہے۔
