سرینگر/28اپریل:
وادی کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے ایک طرف سرکار اور متعلقہ اداروں کی جانب سے سخت کوشش کی جاتی ہے تو دوسری طرف اس محنت پر اُس وقت پانی پھیر دیا جاتا ہے جب ہوائی کرایہ میں بے تحاشہ اضافہ کیا جاتا ہے ۔ اس ضمن میں کئی ٹراولروں ،ہوٹل مالکان، ہاوس بوٹ والوں نے کہاہے کہ ملک کے سیاح اگرچہ وادی کشمیر کی سیر پر آنے کی تمنا رکھتے ہیں اور زیادہ کشمیر کو ہی پسند کرتے ہیں تاہم ہوائی کرایہ مہنگا ہونے کی وجہ سے اکثر ٹورسٹ یہاں آنے سے گریز کرتے ہیں۔
انہوںنے بتایا کہ ٹورسٹ سیزن میں دلی سے سرینگر کیلئے ہوائی جہاز کا کرایہ بیس سے پچیس ہزار تک پہنچ جاتا ہے جبکہ اس وقت دلی سے سرینگر کا کرایہ صرف تین سے چار ہزار ہے لیکن سیزن میں اس میں اضافہ کی وجہ ناقابل فہم ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ ایک سیاح جو کولکتہ، پنجاب، کریلہ ، دلی وغیرہ سے یہاں آنا چاہتا ہے تو جب ہوائی جہاز کی ٹکٹ سوئزر لینڈ سے مہنگی ملتی ہے تو وہ کشمیر آنے کا پروگرام ترک کردیتے ہیں۔
انہوںنے بتایا کہ ان ہی پیسوں سے وہ بیرون ملک ٹور پر جاسکتے ہیں تو وہ کشمیر آنا پسند کیوں کریں گے ۔ انہوںنے بتایا کہ یہاں پر 70فیصدی لوگ سیاحت سے کسی نہ کسی طرح سے جڑے ہیں اور سیاحت سے بے روزگاری کے مسئلے پر بھی قابوپایا جاسکتا ہے لیکن سرکار کو چاہئے کہ وہ سرینگر کیلئے ہوائی اور زمینی سفر کیلئے ریٹ مختص کریں اور اس میں کسی بھی طرح کا اضافہ نہیں ہونا چاہئے تبھی جاکر سیاحت کو بڑھاوامل سکتا ہے
۔ انہوںنے بتایا کہ جب ایک سیاح کم قیمت پر کشمیر پہنچ سکتا ہے تو اس سے دوسرے لوگوںکو بھی کشمیر آنے کی ترغیب ملے گی۔ انہوںنے اس ضمن میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کہ ہے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیکرہوائی جہاز اور مسافر بسوں کیلئے ریٹ مقرر کریں تاکہ اس میں کسی قسم کا اضافہ کرنے کی گنجائش نہ رہے ۔
