سری نگر: جموںو کشمیر کے پشمینہ کاریگروں کو امید ہے کہ کشمیر میں جی 20 سربراہی اجلاس سے انہیں بین الاقوامی منڈیوں تک براہ راست رسائی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔یہ کاریگر برادری کے لئے اچھا ہے۔ کشمیر پشمینہ آرگنائزیشن کے سینئر نائب صدر مصدق شاہ نے اس تعلق سے کہا ہم امید کرتے ہیں کہ یہ تمام مندوبین اپنے اپنے ممالک میں ہمارے سفیر ہوں گے۔ یہ کاریگر برادری کے لیے نئے راستے کھولے گا۔
آپ کو بتا دیں کہ تیسرا جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کا اجلاس 22 سے 24 مئی تک شیر کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر (SKICC) میں ہوگا۔ دوسری میٹنگ 1 سے 3 اپریل تک سلی گوڑی، مغربی بنگال میں ہوئی تھی ۔جس چیز نے کاریگروں کے چہروں پر مسکراہٹیں لائی ہیں وہ اطلاعات ہیں کہ مندوبین دستکاری کے اسٹالز کا دورہ کر سکتے ہیں اور مصنوعات کی تیاری کے براہ راست مظاہرے کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔30 سال بعد غیر ملکی مندوبین کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں۔ شاہ نے کہا کہ ہم نے سنا ہے کہ وہ دستکاری کی سہولت کا دورہ کریں گے۔ اس طرح کاریگر ان سے براہ راست رابطہ کر سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ جب یہ مندوبین گھر جائیں گے تو وہ ہماری مصنوعات کے لیے بازار کھولیں گے۔
G20 میں ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جمہوریہ کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، برطانیہ، امریکہ، اور شامل ہیں۔ یہ عالمی جی ڈی پی کا 85%، بین الاقوامی تجارت کا 75%، اور دنیا کی دو تہائی آبادی کی نمائندگی کرتا ہے۔کشمیر مندوبین کے لیے سرخ قالین بچھائے گا۔ ایس کے آئی سی سی میں سربراہی اجلاس کے انعقاد کے علاوہ مندوبین گلمرگ کا بھی دورہ کریں گے۔ شاہ نے مزید کہا کہ ہم حکومت کی مدد کے لیے تیار ہیں۔ ہم دو دن میں سٹال لگا سکتے ہیں۔ ہم نے حکام کو یہ بھی بتایا ہے کہ ہم لائیو مظاہرہ بھی کر سکتے ہیں کہ مصنوعات کیسے بنتی ہیں۔کشمیر میں 14000 سے زیادہ پشمینہ شالوں کو جی آئی ٹیگ کیا گیا ہے۔
ترغیبی اسکیم کی بدولت، زیادہ سے زیادہ شال بُننے والے اور ڈیلرز اپنی مصنوعات کو GI ٹیگ کروانے کے لیے آگے آ رہے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دسمبر 2022 کو ختم ہونے والی تین سہ ماہیوں میں 728.99 روپے کی اشیاء برآمد کی گئیں۔ 2021-22 کی تمام چار سہ ماہیوں کی برآمدات 563.13 کروڑ روپے تھیں۔ زیادہ تر برآمدات تیسری سہ ماہی میں حاصل کی گئیں۔ ہینڈ کرافٹس اور ہینڈ لومز کے محکمہ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تیسری سہ ماہی میں 352.02 روپے کا سامان برآمد کیا گیا تھا۔
