سرینگر: جی ٹوئنٹی اجلاس کے پیش نظر وادی کے مختلف مقامات پر سکیورٹی اقدامات بڑھا دی گئی ہیں، وہیں سرینگر کے آئی جی روڈ پر بھی آج کل ایسا ہی منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ آئی جی روڈ پر بھی سکیورٹی اقدامات کو بڑھا دیا گیا یے اور ہر آنے و جانے والے پر نظر رکھی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ آئی جی روڈ ایک اہم راستہ ہے جہاں سے جی ٹوئنٹی اجلاس میں شرکت کرنے والے مندوبین سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے سرینگر کے ایس کے آئی سی سی پہنچ پائے گے۔
انتظامیہ نے آئی جی روڈ پر احتیاطی طور پر سکیورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے۔ آئی جی روڈ پر دن رات سکیورٹی فورسز تعینات ہے اور ہر آنے و جانے والے پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی تلاشی لی جارہی ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ اجلاس پر امن طریقے سے منعقد ہوں۔
جی 20 اجلاس کے پیش نظر شہر سرینگر کو دلہن کی سجایا جارہا ہے، جہاں سڑکوں کی جدید مرمت کا کام سرعت سے عمل میں لایا جارہا ہے وہیں آئی جی روڈ پر رنگ و روغن کا کام کیا گیا ہے۔ اس بیچ پہلی بار ان بنکروں کو سجانے سنوانے کا کام بھی ہورہا ہے جوکہ سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے لیکر سرینگر کے ایس کے آئی سی سی تک کی سڑک کے علاوہ مختلف مقامات پر قائم ہیں۔جن راستوں یا جگہوں سے مندوبین گذریں گے وہاں سجانے سنوارنے اور دیگر تعمیراتی کام شدومد سے جاری ہیں۔ ایسے میں تعمیراتی ایجنسیاں ان دنوں دو شفٹوں پر کام کررہی ہیں تاکہ مقررہ مدت میں تجدید و مرمت اور رنگ و روغن کے کام انجام پائے۔
وہیں جی 20 اجلاس کو خوش اسلوبی اور احسن طریقے سے انجام دینے حفاظت کے بھی سخت بندوبست کیے گئے ہیں۔ سیکورٹی ایجنسیاں بھی اس بین الاقوامی سربراہ اجلاس کو کامیاب بنانے کے لیے اہم اور کلیدی رول ادا کررہی ہیں ۔ایس کے آئی سی سی کے اندر اور اس کے آس پاس سیکورٹی کا کڑا پہرا بھیٹایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقعہ ہوگا جب کشمیر اس طرح کے بڑے ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔ جی ٹوئنٹی میں یورپی یونین، ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، برطانیہ، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، ترکی اور امریکہ شامل ہیں۔ اس گروپ کا اجلاس سالانہ بنیادوں پر ہوتا ہے اور امسال جی ٹوئنٹی کی سربراہی بھارت کر رہا ہے۔
