سری نگر:۔ خوبصورت پہاڑوں میں گھرا، استن مارگ کشمیر میں تیزی سے پیراگلائیڈنگ کی جنت بنتا جا رہا ہے۔سری نگر کے مضافات میں واقع، استن مارگ اپنے دلکش مناظر کے ساتھ فطرت کی شان و شوکت کے درمیان ایڈرینالین رش کے خواہاں لوگوں کے لیے ایک پسندیدہ مقام بن گیا ہے۔
ایک انسٹرکٹر دنیش جموال نے کہا کہپیراگلائڈنگ آستان مارگ کی چوٹی سے شروع ہوتی ہے اور سری نگر کے مضافات میں چاند پورہ کرکٹ گراؤنڈ پر ختم ہوتی ہے۔ ہمیں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاحوں کی طرف سے اچھا ردعمل مل رہا ہے جو ہماری خدمات سے لطف اندوز ہونے کے لیے سینکڑوں کی تعداد میں ہمارے پاس آتے ہیں۔پیراگلائیڈنگ سروس سری نگر میں سال 2014 میں شروع کی گئی تھی، بعد میں 2016 میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے سروس کو روک دیا گیا تھا۔ان خدمات سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہر روز ہجوم کے بڑھنے کے ساتھ، استن مارگ نے ایک پُرسکون بستی سے پیرا گلائیڈنگ کے ایک گونجتے مرکز میں ایک غیر معمولی تبدیلی دیکھی ہے۔
سری نگر کے ایک ایڈونچر کے شوقین محمد سلیم بھٹ نے کہا کہیہ اس علاقے کا میرا دوسرا دورہ ہے۔ پچھلے سال جب میں نے پیراگلائیڈنگ کی کوشش کی تو میں تھوڑا ڈر گیا لیکن آخر کار اس نے مجھے ایک سنسنی بخشی۔ اب ہم چار دوست یہاں پیرا گلائیڈنگ سے لطف اندوز ہونے کے لیے ہیں ۔سیاحوں نے آستان مارگ پیراگلائیڈنگ کو ایڈونچر اسپورٹس کے لیے بہترین مقام قرار دیا ہے۔ ۔نئی دہلی سے آنے والی ایک سیاح پوجا مہتا نے کہا ہم پیراگلائیڈنگ کا تجربہ کرنے کے لیے ہماچل پردیش، جے پور اور دیگر مقامات پر گئے ہیں لیکن یہاں کا ایڈونچر بالکل غیر حقیقی ہے۔ یہاں ایک شخص صرف 12 منٹ کی سواری میں مہادیو چوٹی، دچیگام نیشنل پارک اور مغل گارڈن کے نظارے سے لطف اندوز ہو سکتا ہے ۔
استن مارگ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے نہ صرف سنسنی کے متلاشیوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے بلکہ اس نے مقامی معیشت کو بھی نمایاں فروغ دیا ہے۔ ایک مقامی بصیر احمد نے کہا گاؤں نے سیاحت سے متعلقہ کاروبار میں اضافہ دیکھا ہے، بشمول رہائش، کھانے پینے کی اشیاء، اور دستکاری کی دکانیں، کیونکہ زائرین پیرا گلائیڈنگ کے سنسنی کا تجربہ کرنے کے لیے آتے ہیں۔ کچھ سال پہلے استن مارگ صرف ایک ٹریکرز کی منزل تھی۔ اب ہمارے یہاں بڑی تعداد میں لوگ آ رہے ہیں اور علاقے کے پر سکون مناظر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ لوگوں نے یہاں سیاحوں کے لیے ہوم اسٹے، کیفے اور چائے کے اسٹال جیسی سہولیات قائم کی ہیں۔
