سرینگر/عالمی سربراہی سیاحتی ورکنگ گروپ کے سرینگر میں اجلاس کے چلتے جموں شہر میں بھی سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں جس دوران حساس علاقوں ور اہم تنصیبات کیلئے اضافی دستے تعینات کئے گئے جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں دن بھر ڈرون کیمروں سے نظر گزر رکھی گئی ۔
سرینگر میں جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کے چلتے جموں کے بس ٹرمینلز سمیت عوامی مقامات پر سیکورٹی کو مضبوط کیا گیا ہے، کیونکہ جی 20 ممالک کے سیاحتی ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ پیر کو سری نگر میں شروع ہوگی۔تقریباً 60 غیر ملکی مندوبین دن کے اوائل میں سری نگر پہنچے۔ اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی اور سابقہ ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کے بعد جموں و کشمیر میں یہ پہلا بین الاقوامی اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے۔
حکام نے بتایا کہ جموں شہر بھر میں چیک پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں جہاں گاڑیوں کو روک کر تلاشی لی جا رہی ہے جبکہ لوگوں کی تلاشی کا عمل تیز کر دیا گیا ہے اور بس ٹرمینلز پر ان کی شناخت کی جانچ کی جا رہی ہے۔حکام نے بتایا کہ دراندازی کے خطرات کے بعد سرحدی اضلاع پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے پونچھ، کٹھوعہ، راجوری اور سانبہ اضلاع میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
عہدیداروں نے کہا کہ اس تقریب کے بغیر کسی واقعہ کے اختتام کو یقینی بنانے کے لئے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ جموں کے مختلف اہم جگہوں اور تنصیاب کے ارد گرد فورسز اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں ڈرون کیمروں کے ذریعے نظر گزر رکھی گئی ۔
