نیوز ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر میں 2600 سے زیادہ اساتذہ ثانوی سطح سے کم قابلیت کے حامل ہیں اور ہر سطح پر طلباء کو پڑھا رہے ہیں۔ستم ظریفی یہ ہے کہ ثانوی سطح سے کم قابلیت کے حامل اساتذہ کی کل تعداد میں سے 1700 سے زیادہ پرائمری سطح کی کلاسوں کو پڑھا رہے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ثانوی سطح سے کم قابلیت والے کل 2685 اساتذہ ہر سطح پر طلباء کو پڑھا رہے تھے۔سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جموں و کشمیر میں پری پرائمری سطح پر کم از کم 276 ایسے اساتذہ طلباء کو پڑھا رہے تھے۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کم از کم 1773 ایسے اساتذہ جن کی تعداد 66 فیصد سے زیادہ ہے پرائمری سطح پر طلباء کو پڑھا رہے تھے۔سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اپر پرائمری سطح پر کل 540 اساتذہ طلباء کو پڑھا رہے تھے، اس کے بعد ثانوی سطح پر 88 اساتذہ اور اعلیٰ ثانوی سطح پر آٹھ اساتذہ تھے۔
2021 میں، حکومت ہند نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں، سرکاری ثانوی اسکولوں میں تعینات 2000 سے زیادہ ‘غیر تربیت یافتہ ‘ اساتذہ طلباء کو پڑھانے کے لیے مطلوبہ پیشہ ورانہ اہلیت سے محروم ہیں،۔اس سال کے شروع میں منعقدہ ایک پروجیکٹ اپروول بورڈ میٹنگ 2021-22 میں حکومت ہند اور جموں و کشمیر کے حکام کے لئے وزارت تعلیم نے کہا ہے، "UDISE 2018-19 پر مبنی سرکاری سیکنڈری اسکولوں میں 2061 غیر تربیت یافتہ اساتذہ ہیں جو مطلوبہ شرائط پیشہ ورانہ قابلیت کو پورا نہیں کرتے ہیں۔”
میٹنگ میں، حکومت ہندنے جموں و کشمیر حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ ایسے اساتذہ کو اساتذہ کے تعلیمی اداروں میں داخل کرنے کے لیے ایک پالیسی وضع کرے تاکہ وہ کم از کم قابلیت کے بغیر پیشہ ورانہ کورس مکمل کریں۔”تمام غیر تربیت یافتہ اساتذہ کو پیشہ ورانہ تربیت دینے کی ضرورت ہے تاکہ نیشنل کونسل فار ٹیچر ایجوکیشن (NCTE) کے ضوابط کی تعمیل ہو،” حکومت ہند نے کہا ہے۔حکومت ہند نے جموں کشمیرحکومت کو یہ بھی بتایا کہ رواں سال کے دوران سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تمام چھوڑے گئے غیر تربیت یافتہ اساتذہ، ماسٹرز اور لیکچراروں کو IGNOU کے ذریعے B.ed کورس میں داخلہ دیا جائے گا۔
