سرینگر 14اگست :
ضلع کشتواڑ اور سوپور میں سرگرم جنگجووں کے اہل خانہ نے یوم آزادی کے موقع پر اپنے گھروں پر ترنگا لہرایا اور قوم سے بھی ترنگا لہرانے کی اپیل کی۔ ضلع کشتواڑ میں سب سے زیادہ عرصے سے سرگرم جنگجو جہانگیر سروڑی کے گھر والوں نے ترنگا لہرایا ۔ جہانگیر کے بیٹے عدنان عادل نے اپنے والد سے گھر واپس آنے کی اپیل کی۔ اس نے کہاکہ میں اپنے والد کو بہت یاد کرتا ہوں وہ جلد واپس گھر آئیں میں ویٹرنری ڈاکٹر بننا چاہتا ہوں۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ امین عرف جہانگیر سروڑی اے کٹیگری کا ملی ٹینٹ ہے جو گزشتہ پچیس ساسلوں سے ضلع کشتواڑ کے اندر سرگرم ہے ارو اس پر لاکھوں روپیہ کا انعام رکھا گیا ہے۔ جہانگیر سروڑی متعدد مرتبہ سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہوئے تصادم آرائیوں کے دوران بچ نکلنے میں کامیاب ہوا ہے، جبکہ گزشتہ کئی سالوں سے سیکورٹی فورسز کو اس کے بارے میں کچھ علمیت نہیں ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ جہانگیر مڑواہ، دچھن و پاڈر کے بلائی علاقہ جات میں سرگرم ہے۔
اسی دوران مدثر کے اہل خانہ نے بھی اپنے گھروں پر ترنگا لہرایا اور اپنے بیٹے سے گھر واپس آنے کی اپیل کی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ سال 2018سے ضلع کشتواڑ میں سرگرم ملی ٹینٹ مدثر ولد طارق ساکن ٹنڈر دچھن جس پر بیس لاکھ روپیہ کا انعام رکھا گیا ہے۔ والدین نے یوم آزادی کے موقع پر اپنے گھر ٹنڈر میں ترنگا لہرایا، اس موقع پر مدثر کی والدہ پروینہ بیگم نے کہاکہ ہم چاہتے تھے کہ وہ واپس گھر آئے اور سرینڈر کرئے، سرکار و پولیس اسے واپس لانی چاہتی ہے ہم نے بہت کوشش کی تھی لیکن ہمیں اس کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہ چل سکا۔ مدثر کے والد طاریق نے بتایا کہ ہم اپنے گھر پر ترنگا لہرایا ہے اور میں پوری قوم کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ہر گھر ترنگا لہرایا ۔ مدثر غلط راستے پر ہے اور غلط اشاروں پر چلتا ہے ہم نے بڑی کوشش کی اسے ڈھونڈنے میں لیکن ہمیں اس کے بارے میں کچھ پتہ نہ چل سکا ہم سرکار سے التجا کرتے ہیں اسے ڈھونڈ کر واپس لائیں۔
