سری نگر، 5 ستمبر
جموںو کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج سری نگر میں یوم اساتذہ کی تقریب میں شرکت کی اور سابق صدر اور عظیم ماہر تعلیم ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کو خراج عقیدت پیش کیا اور کشمیر ڈویژن بھر سے ایوارڈ یافتہ اساتذہ کو مبارکباد دی۔اپنے خطاب میں، لیفٹیننٹ گورنر نے تدریسی برادری کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کی اور اساتذہ کی بے پناہ شراکت اور وقف خدمات کو یاد کیا جو نوجوان ذہنوں کو روشن کر رہے ہیں۔استاد اس دنیا کا سب سے بڑا انقلابی اور بہادر انسان ہے۔ وہ رکاوٹوں، پرانے طریقوں کو توڑتا ہے اور بچوں کو ایک نئی شکل دیتا ہے، ایک نئی سمت دیتا ہے، ایک نیا عزم دیتا ہے اور بچوں کے ذہنوں میں نئی سوچ کو جگاتا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے ان مختلف کرداروں پر روشنی ڈالی جو ایک استاد اپنی پوری زندگی میں بیک وقت ادا کرتا ہے۔
ایک استاد ایک ایکسپلورر ہے جو چھپے ہوئے ہیروں، جواہرات اور موتیوں کو طالب علموں کی شکل میں دریافت کرتا ہے۔ ایک ماہرِ جیمولوجسٹ کے طور پر، ایک استاد متنوع ہنر کے حامل ہیروں کی جانچ اور شکل دیتا ہے۔ وہ ایک جیولر ہے اور قیمتی جواہرات کو بہترین شکل اور چمک دیتا ہے۔ایک استاد کا کردار کلاس روم کے اندر تخلیقی صلاحیتوں کو بھی لانا ہے۔ ایک استاد کو اتنا حوصلہ مند ہونا چاہیے کہ وہ دقیانوسی تصورات کو توڑ سکے اور نوجوان ذہنوں کو ان کے اپنے تخلیقی، اختراعی خیالات اور تنقیدی سوچ کی نشوونما کرے۔
انہوں نے کہا کہ صرف استاد ہی میں چھپی ہوئی صلاحیتوں کی قدر جاننے کی صلاحیت ہوتی ہے۔تقریب میں، لیفٹیننٹ گورنر نے تدریسی برادری پر زور دیا کہ وہ طلباء کی انفرادیت کو فروغ دیں اور تدریسی سیکھنے کے عمل کو مزید متعامل بنائیں۔تعلیم کا مقصد مسابقتی ذہن پیدا کرنا نہیں بلکہ تخلیقی اور متجسس ذہن بنانا ہے۔ ہمیں مسابقت اور تخلیقی صلاحیتوں کے درمیان ٹھیک توازن کی ضرورت ہے۔ امتحان کی بنیاد مقابلے پر نہیں ہونی چاہیے بلکہ اس کی بنیاد اصلیت، تجربہ، تخلیقی اور سائنسی سرگرمی پر ہونی چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ آج ہمیں اپنے بچوں میں تخلیقی صلاحیتوں، تجسس، ٹیم ورک، قائدانہ خصوصیات اور ہم آہنگی، بھائی چارے اور ہمدردی کی تہذیبی اقدار کو پیدا کرنے کے لیے اساتذہ کی ضرورت ہے۔ ہمیں زندگی بھر سیکھنے کے لیے موثر نقطہ نظر پیدا کرنے کے لیے نئے طریقے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے اسکولوں کی اپ گریڈیشن بشمول افرادی قوت اور بنیادی ڈھانچے کو جامع انداز میں کرنے کے لیے یو ٹی انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ 7000 ایسے سکولوں کی اپ گریڈیشن کے لیے فنڈز فراہم کیے جائیں گے جن میں بنیادی سہولیات کی کمی ہے (اس سال 6000 اور اگلے سال 1000)۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس دن، ہم اپنے عزم کو مضبوط کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر بچے، خاص طور پر لڑکیوں کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو۔معروف ماہر تعلیم، پدم شری پروفیسر جے ایس راجپوت؛ ڈاکٹر ارون کمار مہتا، چیف سکریٹری؛ سکول اینڈ ہائر ایجوکیشن کے پرنسپل سکریٹری ایس الوک کمار، سینئر افسران، شعبہ جات کے سربراہان، اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔
