سری نگر؍لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے کہا کہ کہ جموں و کشمیر امن، ترقی، استحکام، ترقی کی تیز رفتار راہ پر گامزن ہے اور سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ نئے کاروباری اداروں کے قیام کے لیے طلوع خطہ کے طور پر ابھر رہا ہے۔
مشیر نے یہ باتیں یہاں شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر (SKICC) میں انڈیا کولڈ چین کنکلیو-ہمالین چیپٹر سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔اپنی نوعیت کا پہلا کنکلیو، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود اور پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی ایچ ڈی سی سی آئی) نے نیشنل سینٹر فار کولڈ چین ڈویلپمنٹ (این سی سی ڈی( کے تعاون سے نالج پارٹنر اور تھنک ٹینک کے طور پر منعقد کیا تھا۔چیف سکریٹری، ڈاکٹر ارون کمار مہتا؛ جوائنٹ سکریٹری (باغبانی)، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود، حکومت ہند، پریا رنجن ورما؛ وائس چانسلرشیر کشمیر یونیورسٹی کشمیر، پروفیسر نذیر احمد گنائی؛ ڈائریکٹر ہارٹیکلچر کشمیر، غلام رسول سمیت سی او او، این سی سی ڈی، چیئرمین پی ایچ ڈی سی سی آئی کشمیر اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔
جموں و کشمیر فروٹ اینڈ ویجیٹیبل پروسیسنگ اینڈ انٹیگریٹڈ کولڈ چین ایسوسی ایشن (جے کے آئی پی سی سی اے) کے نمائندوں، کولڈ سٹوریج ایسوسی ایشنز، ماہرین زراعت اور سائنسدانوں، پھلوں کے کاشتکاروں، تاجروں اور زرعی تاجروں نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔کنکلیو سے خطاب کرتے ہوئے، مشیر بھٹناگر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ کنکلیو جموں و کشمیر کے مقامی کاروباریوں کے لیے کولڈ چین کی صنعت میں دلچسپی لینے، اس میں سرمایہ کاری کرنے اور پھلنے پھولنے کے لیے ایک فعال پلیٹ فارم بنائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پلیٹ فارم جے اینڈ کے کے کاروباریوں کے لیے ان کے علاقائی قرب و جوار میں جدید ترین کولڈ چین ٹیکنالوجیز اور انفراسٹرکچر کے ساتھ مشغول ہونے اور ان تک رسائی کا ایک منفرد موقع ہے۔
مشیر نے اس بات پر زور دیا کہ اس کانکلیو سے کولڈ چین کی صنعت میں بہت زیادہ اضافہ ہوگا اور باغبانی، زراعت اور دیگر متعلقہ شعبوں کی ترقی میں اضافہ ہوگا۔جموں و کشمیر میں جاری ترقی پر بات کرتے ہوئے، مشیر بھٹناگر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ’کاروبار کرنے میں آسانی‘ میں نمایاں بہتری آئی ہے کیونکہ اختراعی ڈیجیٹل ذرائع سے جوابدہی اور شفافیت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں تقریباً 15 پروڈکٹس کو جی آئی ٹیگ کیا گیا ہے جس سے مصنوعات کی قدر میں اضافہ ہوگا اور دنیا بھر میں ان کی رسائی میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام اگلے پانچ سالوں میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے ماحولیاتی نظام کو بدل دے گا۔مشیر نے مزید کہا کہ ہمارا ملک دنیا کی تیسری بڑی معیشت بننے کے لیے کام کر رہا ہے اور ہمیں مسابقتی ہونے، اپنے وسائل کو معیار کے ساتھ بہتر بنانے اور جدید ترین عمل اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
