بغداد: شمالی عراق میں ایک شادی ہال میں آگ لگنے سے کم از کم 100 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے۔ وزارت صحت کے ترجمان سیف البدر نے بتایا کہ عراق کے صوبہ نینویٰ کے ہمدانیہ علاقے میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا۔ یہ شمالی شہر موصل سے بالکل باہر عیسائیوں کی اکثریت والا کا علاقہ ہے، جو دارالحکومت بغداد سے تقریباً 335 کلومیٹر شمال مغرب میں ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان سیف البدر نے سرکاری عراقی نیوز ایجنسی کے ذریعے ہلاکتوں کی تعداد بتائی۔ البدر نے کہا کہ بدقسمت حادثے سے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ٹیلی ویژن فوٹیج میں شادی ہال کے اندر جلتا ہوا ملبہ دکھایا گیا۔
نینویٰ کے صوبائی گورنر نجیم الجبوری نے کہا کہ آتشزدگی حادثے میں زخمی ہونے والوں کو علاقائی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ آتشزدگی حادثے میں ہلاکتوں کے حتمی اعداد و شمار نہیں ہیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں ابھی بھی اضافہ کا قومی امکان ہے۔ آگ لگنے کی وجوہات کا فوری طور پر علم نہیں ہوسکا۔ لیکن کرد ٹیلی ویژن نیوز چینل کی ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ شادی ہال کے قریب آگ پر مبنی کچھ کام کیے جارہے ہو جس کی وجہ سے آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا ہو۔
شہری دفاع کے حکام نے عراقی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ شادی ہال کے بیرونی حصے کو انتہائی آتش گیر مواد سے سجایا گیا تھا۔ انتہائی آتش گیر مواد کا استعمال کرنا ملک میں غیر قانونی ہے۔ سول ڈیفنس کے مطابق آگ لگنے سے ہال کے کچھ حصے گر گئے۔ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ عراق میں حکام نے ہال میں انتہائی آتش گیر مواد کو استعمال کرنے کی اجازت کیوں دی، حالانکہ صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے دو دہائیوں بعد بھی عراق میں بدعنوانی اور بدانتظامی بدستور عام ہے۔
واضح رہے کہ عراق میں اس سے پہلے بھی آتشزدگی حادثے پیش آئے۔ بغداد میں اپریل 2021 میں کووڈ اسپتال میں آتشزدگی واقعہ پیش آیا تھا جس میں درجنوں افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
