سری نگر،10دسمبر:
جموں وکشمیر پروگریسیو آزاد پارٹی کے چیرمین غلام نبی آزاد نے اتوار کے روز کہاکہ ہم دعا اور توقع کرتے ہیں کہ دفعہ 370کے بارے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ جموں وکشمیر کے عوام کے حق میں ہو۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرکے لوگ گزشتہ چار برسوں سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے منتظر ہیں۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے سر نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
غلام نبی آزاد نے کہاکہ پیر کے روز سپریم کورٹ کی جانب سے دفعہ 370کو منسوخ کرنے کے حوالے سے دائر کی گئی عرضیوں پر فیصلہ سنایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ہم توقع اور دعا کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ غریب عوام کا خیال رکھتے ہوئے جموں وکشمیر کے عوام کے حق میں فیصلہ دے گا ۔ان کا ساتھ ہی کہنا تھا کہ اس فیصلے کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم نہیں ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر کے لوگ چار سال سے اس گھڑی کا انتظار کر رہے تھے کہ کب سپریم کورٹ دفعہ 370پر اپنا فیصلہ سنائے گا۔ان کے مطابق دفعہ 370اور 35اے کو منسوخ کرکے جموں وکشمیر کے لوگوں کے بنیادی حقوق چھین لئے گئے۔
پروگریسیو آزاد پارٹی کے چیرمین نے کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے جموں وکشمیر کے لوگوں کے جذبات و احساسات کا خیال رکھتے ہوئے نوکریوں اور زمین پر صرف یہاں کے لوگوں کا حق رکھا تھا ۔انہوں نے بتایا کہ پیر کو سپریم کورٹ کی جانب سے جو فیصلہ سامنے آئے گا وہ جموں وکشمیر کے آج اور مستقبل کا فیصلہ طے کرئے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ مودی صاحب اور سپریم کورٹ کے پاس ہی اختیار ہے کہ اس قانون کو دوبارہ بحال کرئے۔
غلام نبی آزاد کے مطابق چونکہ بھاجپا نے اس قانون کو منسوخ کیا ان سے کوئی توقع نہیں تاہم سپریم کورٹ پر اب جموں وکشمیر کے لوگوں کی امیدیں وابستہ ہیں۔
