سرینگر /24دسمبر:
شمالی ضلع بارہمولہ کے گانتھ مولہ علاقے میں اتوار کی صبح اس وقت کہرام مچ گئی جب مسلح بندوق برداروں نے سابق پولیس آفیسر پر گولیاں چلا کر اس کو ابدی نیند سلا دیا ۔اسی دوران مہلوک پولیس آفیسر کو ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں آبائی علاقہ میں سپرد خاک کیا گیا ۔ ادھر واقعہ کے بعد پولیس و سیکورٹی فورسز نے پورے علاقے کا محاصرہ کیا اور تلاشی کارورائیاں عمل میں لائی ۔ سٹار نیوز نیٹ ورک کو اس ضمن میں نمائندے نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں اتوار کی اعلیٰ الصبح اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب مسلح بندوق برداروں نے مسجد میں صبح کی آزان دینے کے دوران ایک سابقہ پولیس آفیسر پر گولیاں چلائی ۔
انہوںنے بتایا کہ گولیاں لگنے کی وجہ سے سابق پولیس آفیسر خون میں لت و پت گر پڑا جس کے بعد اگرچہ اس کو اسپتال پہنچانے کی کوشش کی تاہم ڈاکٹروں نے اسے وہاں مردہ قرار دیا ۔ مہلوک پولیس آفیسر کی شناخت محمد شفیع میر ساکنہ گانٹھ مولہ بالا شیری کے بطور ہوئی ہے اور ان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ سابق ایس ایس پی تھے اور سال 2012میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہوئے تھے ۔پولیس نے ا سکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملی ٹنٹوں نے سابقہ پولیس آفیسر کو نشانہ بنا کر گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہو گیا ۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں کشمیر پولیس زون نے لکھا کہ ریٹائرڈ پولیس سپرنٹنڈنٹ کو مسجد میں اذان دینے کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔انہوں نے لکھا ’’ملی ٹنٹوں نے ایک ریٹائرڈ پولیس آفیسر محمد شفیع پر گانٹھ مولہ شیری بارہمولہ میں مسجد میں اذان کی نماز کے دوران گولی چلائی اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ادھر واقعہ کے فورا بعد پولیس و سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری علاقے میں پہنچ گئی جنہوں نے علاقے میں تلاشی کارروائی عمل میں لائی ۔ اسی دوران محمد شفیع کی ہلاکت کی خبر علاقے میں پھیلتے ہی وہاں کہرام مچی گئی جبکہ مہلوک پولیس آفیسر کو ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا ۔ ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس آفیسر کی ہلاکت میں تمام ممکنہ طریقوں سے تحقیقات ہو رہی ہے ۔
