جموں، 28 دسمبر:
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے مرکزی وزیر ڈاکٹر وریندر کمار نے جموں و کشمیر کے پہلے شمولیتی میلے پرپل فیسٹ کا افتتاح کیا، جس کا مقصد دویانگ جنوں کے اندر چھپی صلاحیتوں کے مجموعہ کو ظاہر کرنا ہے۔ پرپل فیسٹیول لوگوں کے لیے ایکشن کا مطالبہ بھی ہے اور معاشرے کو مزید جامع ماحول بنانے کے لیے فعال اقدامات کرنے کی تلقین کرتا ہے۔ عزت مآب مرکزی وزیر اس تقریب میں عملی طور پر شامل ہوئے تھے۔ جناب جگل کشور شرما، معزز رکن اسمبلی بھی اس موقع پر موجود تھے۔اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ زندگی کے بہت سے شعبوں میں چاہے وہ موسیقی ہو، فلمیں ہوں، کھیل ہوں، آرٹ ہو یا ادب، معذور افراد نے کامیابیاں اور بڑے اہداف حاصل کیے ہیں اور آج وہ پورے معاشرے کو متاثر کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی بہت سی عظیم شخصیات نے ثابت کیا ہے کہ ان میں کسی سے کم صلاحیت نہیں ہے لیکن ان میں قوم کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنے کی خصوصی صلاحیتیں ہیں۔تقریباً 5000 لوگ اس انوکھے ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں جو دیویانگ جن کی طرف سے اور ان کے لیے ہے۔ ایک مکمل طور پر قابل رسائی ایونٹ، یہ خاص صلاحیتوں کے حامل افراد کے ہمت، طاقت اور عزم سے بھرے ذہنوں کو ظاہر کرنے کی کوشش ہے۔شمولیت کا یہ تہوار جموںو کشمیر میں دیویانگ جنوں کو بااختیار بنانے کے سفر میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ہر شہری کو دیویانگ جن کو بااختیار بنانے اور بحالی کے لیے متحد ہو کر کام کرنے کی ترغیب ملے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ ایک ایسا ماحول بنانے کے لیے پرعزم ہے جو مساوی مواقع فراہم کرے اور دیویانگ جن کے حقوق کا تحفظ کرے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے موٹرائزڈ اسکوٹیز کی تقسیم میں سنترپتی حاصل کی ہے۔ انتظامیہ نے خصوصی طور پر معذور طلباء کے لیے ابھینندن ہوم کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔گزشتہ مالی سال میں 384 دیویانگ جنوں کو سرکاری ملازمتیں فراہم کی گئیں۔ ریزرویشن 3 فیصد سے بڑھ کر 4 فیصد ہو گیا ہے۔ پی ایس سی یا جے کے ایس ایس بی کے تحت آسامیاں 6 ماہ کے اندر پُر کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرائیویٹ سیکٹر میں دیویانگ جنوں کے لیے روزگار کے مواقع کو یقینی بنانے کے لیے ایک قانونی فریم ورک تیار کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز، سوسائٹی، این جی اوز کو کثیر جہتی نقطہ نظر اور باہمی تعاون پر مبنی کوششیں اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ معذور افراد کو ان کی مکمل انفرادی صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہنجی کمپنیوں اور انفرادی اختراع کاروں نے گزشتہ چند سالوں میں نئی ٹیکنالوجی میں متاثر کن پیش قدمی کی ہے۔ میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ دیویانگ جن کے لیے صارف دوست آلات تیار کریں جو ان کی بحالی کے عمل اور بااختیار بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے
