سرینگر /07جنوری:
چلہ کلان کی شدید ٹھنڈ کے چلتے جموں، کشمیر اور لداخ کو شدید سردی کی لہر نے اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور امسال دہائیوں کی سردیوں نے پھر ریکارڈ قائم کیا ہے ۔اسی دوران سنیچروار اور اتوار کی درمیانی رات ایک مرتبہ پھر سرینگر میں سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی جس دوران شبانہ درجہ حرارت منفی 5.6ڈگری ، پہلگام میں منفی 6.5اور شوپیان میں میں منفی 6.9ڈگری سلشس ریکارڈ کیا گیا جبکہ لداخ خطے کے لہہ علاقے میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 12ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔ ادھر محکمہ موسمیات نے آئندہ دو دنوں تک موسم خشک ہونے کی پیشگوئی کرتے ہوئے سردیوں میں مزید اضافہ کا امکابن ظاہر کیا ہے تاہم 9جنوری کی شام سے موسمی صورتحال میں تبدیلی آئی گی جس دوران ہلکی بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی کی گئی ہے ۔
محکمہ موسمیات کے حکام نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب سرینگر شہر میں سرد ترین رات رہی اور را ت کا درجہ حرارت منفی5.6ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ کے مطابق درجہ حرارت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترین سردی کے لپیٹ میں آچکی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے ساتھ ساتھ لداخ خطہ بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے ۔ چلہ کلان کے ایام میں شدید سردیوںکا زور بدستور جاری ہے جس کے چلتے سرینگر میں منفی 5.6ڈگری کے ساتھ رواں موسم کی سرد ترین رات درج ہوئی ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں رات کا درجہ حرارت منفی 5.6ڈگری سیلشس جبکہ قاضی گنڈ میں بھی کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.0 ڈگری سیلشس ریکارڈ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہرہ آفاق گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.4 ڈگری سیلشس اور مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.5 ڈگری سیلشس درج ہوا ہے ۔ اسی طر ح سے محکمہ موسمیات نے کہا کہ کپواڑہ میں پارہ منفی 5.3 ڈگری اور کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ جنوبی ضلع شوپیان سرد ترین علاقہ رہا جہاں رات کا درجہ حرارت منفی 6.9ڈگری سلشس درج ہوا ہے ۔
محکمہ کے مطابق بتایا کہ لداخ کے لیہہ اور کرگل میں بالترتیب منفی 12 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔۔شدید سردی کی وجہ سے شہر سرینگر اور دیگر علاقوں میں آبی ذخائر منجمد ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ادھر محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں آئندہ دو دنوںتک موسمی صورتحال میں تبدیلی نہ آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ سردی کی لہر میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔ ۔ادھر شہر سرینگر سمیت وادی بھر میں سخت ترین ٹھنڈ جاری رہی اور دن کے وقت بھی لوگوں کو آنے جانے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رات کے وقت سردی کی شدت میں اضافہ ہونے کے بعد لوگ اضافی بسترے ، کمبل ، گرم ملبوسات اور روم ہیٹر و واٹر بوتل جیسی چیزیں خریدنے پر مجبور ہورہے ہیں اور متعلقہ دکاندار لوگوں کی مجبوری یا ضرورت کا خوب فائدہ اٹھارہے ہیں اور انہوں نے یکایک ان سبھی چیزوں کی قیمتوں میں من مانے طور اضافہ کر دیا ہے ۔
