سری نگر، 31جنوری:
شمالی کشمیر کے اوڑی میں بدھ کے روز پیش آئے ایک دلدوز سڑک حادثے میں 8مسافر جاں بحق جبکہ چھ دیگر زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ زخمیوں میں سے مزید تین کی حالت بھی تشویشناک بنی ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز اوڑی کے بوجھتلان کے مقام پر اس وقت سنسنی اور خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب ایک ٹاٹا سومو گاڑی زیر نمبر JK05bB-0946ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوکر دو سوفٹ گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار سبھی مسافر شدید طورپر زخمی ہوئے۔
معلوم ہوا ہے کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، فوج اور مقامی لوگ جائے موقع پر پہنچے اور امدادی کارروائی شروع کی جس دوران ڈرائیور سمیت 14افراد کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر 8مسافروں کو مردہ قرار دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ چھ زخمیوں کو ابتدائی مرہم پٹی کے بعد گورنمنٹ میڈیکل کالج بارہ مولہ منتقل کیا گیا جہاں پر مزید تین زخمیوں کی حالت انتہائی نازک بنی ہوئی ہے۔
ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ حادثے میں زخمیوں ہوئے سات مسافروں کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی تھی جبکہ آٹھ زخمیوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر جی ایم سی بارہ مولہ منتقل کیا گیا۔
مہلوکین کی شناخت سروا بیگم زوجہ غلام محمد ، مقصود احمد ولد غلام رسول شیخ ، محمد مقبول شیخ ولد عملہ شیخ، سمینہ بیگم دختر عبدالحمید شیخ ، آمنہ بانو دختر عبدالقادر شیخ ،طاہرہ بیگم زوجہ ریاض احمد شیخ کے بطور کی گئی ہے ۔
زخمیوں کی پہچان میمہ بیگم زوجہ اقبال شیخ ، ڈرائیور شبیر احمد ولد بشیر احمد ، شبیر احمد شیخ ولد عبدالھد شیخ ، عبدل رفیق میر ولد عبدالرحمن، خورشید احمد میر ولد منظور احمد میر، شبیر احمد ولد محمد عبداللہ شیخ ، جمیل احمد شیخ ولد محمد اشرف کے بطور ہوئی ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ ٹاٹا سومو میں ڈرائیور سمیت دس مسافروں کے لئے بیٹھنے کی گنجائش ہے تاہم ڈرائیور نے 14مسافروں کو گاڑی میں بٹھایا تھا جس وجہ سے یہ دلدوز حادثہ پیش آیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ متعلقہ محکمہ کے اہلکاروں کو بھی مبرا قرار نہیں دیاجاسکتا چونکہ جگہ جگہ پر ٹریفک اہلکار تعینات رہتے ہیں تو اس صورت میں سومو ڈرائیور نے کیسے چودہ مسافروں کوگاڑی میں بٹھایا یہ تحقیقات طلب معاملہ ہے۔
مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا کہ قصورواروں کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہئے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔
ادھر پولیس ذرائع نے بتایا کہ اوڑی حادثے کی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حادثہ کیسے اور کن حالات میں ہوا اس حوالے سے عین شاہدین کے بیانات قلمبند کئے جارہے ہیں۔
دریں اثنا جموں وکشمیر کی مین اسٹریم سیاسی پارٹیوں نے اوڑی حادثے پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ تعزیت کااظہار ہے۔
جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے اوڑی میں المناک سڑک حادثے میں قیمتی جانوں کے زیاں پر زبردست رنج و الم کا اظہار کیا ہے۔
دونوں لیڈران نے حادثے میں لقمہ اجل بنے افراد کے اہل خانہ اور لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے لقمہ اجل بنے کے لواحقین کو یہ صدمہ عظیم برداشت کرنے کیلئے اللہ سے دعا مانگی۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ زخمی ہوئے افراد کو بہتر سے بہتر علاج و معالجہ یقینی بنائے اور لقمہ اجل بنے افراد کے پسمادگان کے حق میں ایکش گریشیا ریلیف فراہم کی جائے۔
اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے بھی اوڑی حادثے پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے سرکار سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جائے۔
انہوں نے مہلوکین کے حق میں ایکس گریشا بھی واگزار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
