سرینگر /یکم فروری :
نیشنل کانفرنس سے وابستہ سرکردہ لیڈران، عہدیداران اور کارکنان کے علاوہ معزز شہریوں نے آج عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد وطن واپسی پر نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ کا سرینگر ائرپورٹ پر گرم جوشی سے استقبال کیا اور بعد میں پارٹی جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر کی رہائش گاہ واقع ائرپورٹ روڑ پر ایک مختصر تقریب کابھی انعقاد ہوا ۔عمر عبداللہ نے اُن کا استقبال کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری دعائوں میں شامل تھے۔
اس موقعے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے جموں وکشمیر کے عوام کی فلاح وبہبود، رحمت باراں، موجودہ مشکلات سے بھرے دور سے نجات کیلئے دعا کی۔ عمرہ کے سفر کو بامعنی تجربات سے پُرقرار دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ تمام فرزندان توحید کو عمرہ اور حج کی سعادت حاصل کرنے کی توفیق عطا کرے۔ بجٹ اور الیکشن کی تیاریوں سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہاکہ جو بجٹ آج پیش کیا گیا وہ مکمل بجٹ نہیں ہے، اصل بجٹ الیکشن کے بعد آئے گا، یہ سب کو معلوم تھا کہ آج کوئی ٹیکس نہیں لگے گا ، لیکن اس بجٹ سے الیکشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ، ووٹ گذشتہ5سال میں میں کیا ہوا اُس کی بنیاد پر پڑیں گے۔
رہی بات الیکشن کی تو جموں وکشمیر کو مسلسل طور پر ایک عوامی حکومت سے محروم رکھا گیا ہے، ہم اُمید کرتے ہیں کہ یہاں کے عوام کو اپنی حکومت چُننے کا موقعہ فراہم کیا جائے گا اور پارلیمانی انتخابات کیساتھ ہی اسمبلی انتخابات بھی کروائے جائیںگے۔ اُن کا کہنا تھا کہ حکمران ون نیشنل ون الیکشن کی بات کرتے ہیں ، اس کی رپورٹ تیار ہے اگر یہ لوگ واقعی ایک ملک ایک الیکشن کے حامی ہیں تو اس کی شروعات جموں و کشمیر کیساتھ کی جائے اور یہاں پالیمانی انتخابات کیساتھ ہی اسمبلی چنائو بھی کرائے جائیں اور اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو یہ کوئی نئی بات نہیں ہوگی کیونکہ لوگوں کو دھوکہ دینا ان کی پرانی عادت ہے۔عمر عبداللہ کے ہمراہ پارٹی صدر کے سیاسی صلح کار مشتاق گورو بھی عمر کی سعادت حاصل کرکے واپس لوٹے ہیں۔
